لیڈی ہیلتھ ورکرز کا احتجاج، ایک خاتون جاں بحق


لاہور: لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاج کے دوسرے روز دھرنے میں شریک ایک خاتون انتقال کر گئی۔

پنجاب بھر سے تعلق رکھنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے منگل کو بھی مال روڈ کو ٹریفک کے لیے بند رکھا۔ جس سے مال روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثررہی۔

شدید گرمی کی وجہ سے مظاہرین کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دوران احتجاج کئی لیڈی ہیلتھ ورکرز کی طبیعت خراب ہوگئی۔

جاں بحق ہونے والی ہیلتھ ورکر فرزانہ کا تعلق شیخوپورہ سے ہے۔ شدید گرمی کے باعث فرزانہ کی طبیعت بگڑی، اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی۔

دھرنے میں شریک لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کہنا ہے کہ ہمیں سروس اسٹرکچر نہیں دیا جارہا، پانچ ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید احتجاج میں پہنچے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز سے اظہار یکجہتی کیا۔

اپوزیشن لیدڑ نے حکومت پنجاب سے مظاہرین کے مطالبات ماننے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کا رویہ انتہائی شرمناک ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ مظاہرین سے مذاکرات کرے۔

انہوں نے مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ معاملے پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کرائیں گے۔

گزشتہ ٖڈیڑھ ماہ کے عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے کہ ہیلتھ ورکرز احتجاج پر مجبور ہوئی ہیں۔ پنجاب کی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے 19 فروری کو بھی اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر احتجاج کیا تھا۔


متعلقہ خبریں