حکومت نواز شریف کو ڈی پورٹ کرانے کیلئے متحرک


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کو ڈی پورٹ کرانے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی رپورٹ کے بعد اب وفاقی حکومت آئندہ ہفتے برطانوی حکومت کو خط لکھے گی۔

انہوں نے بتایا کہ خط میں سابق وزیراعظم کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کر کے واپس پاکستان بھیجنے کی استدعا کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کتنے عرصے بعد گھر لوٹے؟

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے عوام کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا اور وہ مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں، انہوں نے ڈسٹریبیوشن سے ترسیل تک کی نگرانی خود کی اور ان اقدامات سے قیمتوں میں مسلسل کمی ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مصنوعی بحران پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں گے، عمران خان کی کوششیں رنگ لارہی ہیں۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ تاثر دیا گیا آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان سے مایوس ہوئی۔

یہ بھی جانیں: نواز شریف کو غیر مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

انہوں نے کہا کہ کل وزیراعظم عمران خان کا نظریہ جیت گیا اور دنیا میں ان کے بیانیے کو پذیرائی مل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و استحکام پورے خطے کےلیے ضروری ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت میں نفرت کے بیج بوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کا درد رکھنے والے اپوزیشن لیڈر لندن کے بجائے پاکستان آکرعوام کادرد بانٹیں کیوں کہ عوام کا درد رکھنے والے سیرو تفریح کے بجائے عوام میں موجود ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں