وزیرا عظم نے احساس اسکالر شپ پروگرام کا افتتاح کردیا


اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مستحق طلبا کو وظائف دینے کے لیے احساس اسکالر شپ پروگرام کا افتتاح کردیا۔

اسلام آباد میں احساس اسکالرشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پناہ گاہوں میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔ بے گھر افراد کیلئے پناہ گاہیں بھی احساس سوچ کے تحت بنائیں۔ جو لوگ اپنے لیے وکیل نہیں کرسکتے، انہیں قانونی معاونت فراہم کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کمزور طبقے کا احساس ہی ریاست کا بنیادی اصول ہے۔ مدینہ کی ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کمزور طبقے کواوپر اٹھانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں  پاکستان میں چھوٹے سے طبقے نے تمام وسائل پر قبضہ کرلیا ہے۔ ملک میں چھوٹے سے طبقے کو تمام سہولیات ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 60 لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ مل چکے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ پر کسی بھی اسپتال میں علاج کرایا جاسکتا ہے۔ ہیلتھ کارڈ غریب خاندان کیلئےنعمت ہے۔غریب خاندان کسی بھی اسپتال سے 7 لاکھ 20 ہزار تک مفت علاج کراسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب لوگوں کوعدالتوں میں مفت انصاف دلوائیں گے۔ نچلے طبقے کے اوپر آنےمیں بہت سی رکاوٹیں ہیں۔ کوشش ہے معاشرے میں پیچھے رہنے والوں کو اوپر لائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ معاشرہ مہذب کہلاتا ہے جس میں غریب کا احساس ہو۔ نوجوان ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ نوجوانوں کواچھی تعلیم دیں گے اور ہنر سکھائیں گے۔اسکالرشپس میرٹ پر دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں سوشل میڈیا قوانین کا مقصد اظہار رائے، سیاسی اختلافات کو دبانا نہیں، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ  معاون خصوصی ثانیہ نشتر کو تمام احساس اسکیموں پر مبارکباد دیتا ہوں۔ میراروڈ میپ مدینہ کا ماڈل ہے۔ ریاست مدینہ کے ماڈل کو اپنانا میرا وژن ہے۔ مدینہ منورہ کا ماڈل دنیا کا سب سے کامیاب ماڈل تھا۔ انسانوں کا معاشرہ وہ ہے جو کمزور طبقے کا خیال رکھے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ میں نبی اکرمﷺ نےغریب طبقے کا زیادہ خیال رکھا۔ وسائل نہ ہونے کے باوجود ریاست مدینہ نے دو سپر پاورز کو شکست دی۔جنگ بدر کے بعد کہا گیا تھا جو قیدی 10 لوگوں کو پڑھائے گا وہ آزاد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا نظریہ معاشرے میں پیچھے رہ جانے والوں کو اوپر لانا ہے۔ جن کے پاس اعلیٰ تعلیم کیلئے وسائل نہیں ان کیلئےاسکالرشپس کا پروگرام بہت اہم ہے۔ وقت کے ساتھ  ساتھ ہم اس پروگرام کو 50 ہزار سے بڑھائیں گے۔ نمل یونیورسٹی کا بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے ساتھ الحاق کرایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جن میں جنون ہے وہ اوپر آسکتے ہیں۔ بریڈ فورڈ کے چانسلر نے مجھے کہا نمل یونیورسٹی کے بچوں میں زیادہ جنون ہے۔ اسکالرشپ پروگرام سےغریب طلبا فائدہ اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے ساتھ ایک لاکھ 70  ہزار بچوں کو ہنر سکھانے کا پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے۔ تعلیم کےعلاوہ مجھے سب سے زیادہ خوشی ہیلتھ کارڈ کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کی اولین ترجیح عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے، وزیر اعظم

وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق احساس اسکالر شپ پروگرام ملک کی تمام سرکاری جامعات میں زیر تعلیم مستحق طلبہ کے لیے ہو گا اور اس میں جس خاندان کی سالانہ آمدن 45 ہزار روپے سے کم ہو گی وہی تعلیمی وظیفہ حاصل کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی وظیفے کے تحت طلبا کی ٹیوشن فیس معاف ہو گی اور ہر طالب علم کو 4 ہزار روپے ماہانہ بھی ملیں گے۔ احساس اسکالر شپ پروگرام کے پہلے مرحلے میں 50 ہزار طلبہ کو اسکالر شپس دی جائیں گی۔

احساس انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام کے تحت 24 ارب روپے کے وظائف طلبا کو دیے جائیں گے جس سے ملک بھر کے 2 لاکھ مستحق طلبا مستفید ہوں گے۔ اعلی تعلیم کا حصول ممکن بنانے کے لیے ہر سال 50 ہزار طلبہ کو وظائف دیے جائیں گے۔

احساس انڈر گریجویٹ اسکالرشپس میں 50 فیصد کوٹہ لڑکیوں کے لیے رکھا گیا ہے جبکہ وزیر اعظم کی خواہش پر 2 فیصد اسکالرشپس خصوصی (معذور) طلبہ کو دی جائیں گی اور اسکالر شپ کا دارومدار مستقبل میں طلبا کی تعلیمی کارکردگی پر ہو گا۔

گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط اور ٹیکس اہداف پورے کرنے کے لیے منی بجٹ لانے کی تجویز رد کی اور ہر وزارت کو عوامی فلاح کا منصوبہ بنانے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ ہر وزارت عوام کی بہتری کے لیے مختصر، درمیانی اور طویل مدتی منصوبے بجٹ میں سامنے لائے جبکہ معاشی ٹیم کو ایسے منصوبوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز مختص کرنے کی ہدایت کی۔ رواں ہفتے معاشی ٹیم کے اجلاس میں ایسے منصوبوں پر بات ہو گی۔


متعلقہ خبریں