نیب کا شہبازشریف کیخلاف12پلاٹوں کی انکوائری بند کرنےکافیصلہ


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کیخلاف12 پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق نیب کی ریجنل بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہباز شریف کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، لہٰذا تحقیقات بند کی جائیں۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کو انکوائری بند کرنے کی سفارش بھیج دی گئی ہے۔ شہباز شریف کے خلاف انکوائری کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مؤقف اپنایا ہے کہ اس میں نامزد متعدد افراد وفات پا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 42سال پرانے کیس میں شہبازشریف کیخلاف انکوائری کی تفصیلات طلب

پراسکیوشن ونگ کا کہنا ہے کہ انکوائری میں نامزد میاں عطااللہ اور میاں رضاعطا اللہ وفات پا چکے ہیں جب کہ شہباز شریف کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد بھی تاحال نہیں ملے ہیں۔

ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف من پسند افراد کو بارہ پلاٹ دینے سے متعلق انکوائری 20 سال سے التوا کا شکار تھی۔

شہباز شریف، ان کے سیکرٹری جاوید محمود، میاں عطا اللہ، میاں رضا اور دیگر کیخلاف انکوائری ہونی تھی۔ نیب لاہور نے سابق وزیراعلیٰ سمیت دیگر کے خلاف جون2000 میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی( ایل ڈی اے) نے1978میں موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی اور اس کے عوض دس مرلے کے پلاٹ فراہم کرنا تھے۔

نیب کے مطابق من پسند افراد کو خلاف قانون ایک کنال کے پلاٹ دیے گئے۔ نیب نے تفتیش شروع کی تو مبینہ طور پر پلاٹوں کی منسوخی کا حکم دے دیا گیا۔


متعلقہ خبریں