قیدیوں کی رہائی پر اشرف غنی امریکہ سے بات کریں، شاہ محمود

فائل فوٹو


اسلام  آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغان امن کیلئے سازگار ماحول تو دے سکتا ہے لیکن  فیصلے نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ قیدیوں کی رہائی پر اشرف غنی امریکہ سے بات کریں، لچک دکھانی ہوگی، ہٹ دھرمی سے بات آگے نہیں بڑھےگی۔

وزیرخارجہ کی جانب سے دیئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف معاہدہ کافی نہیں، رویے بھی درست رکھنے ہوں گے اور ہمیں امید ہے کہ تمام فریق معاہدے پر قائم رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کیا، افغان صدر

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں قیدیوں کے تبادلے کا ذکر ہے، قیدیوں کی رہائی یکطرفہ نہیں بلکہ دونوں طرف سے قیدی رہا کرنے ہوں گے اور اب دیکھنا ہے کہ افغان قیادت آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام کے لیے افغان امن معاہدہ بڑی پیش رفت ہے اور اب اگلا قدم بین الافغان مذاکرات ہوگا لیکن اس کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا افغان قیادت کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ و جدل کوئی راستہ نہیں، مذاکرات ہی آخری حل ہے، ماحول خراب کرنے والے ہمیشہ موجود تھے اور رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: قیدی نہ چھوڑے گئے تو حکومت سے بات نہیں کی جائے گی، ترجمان افغان طالبان

انہوں نے کہا کہ  پاکستان نیک نیتی سے کام کررہا ہے اور پوری دنیا میں اس کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔

خیال رہے 5 ہزار افغان طالبان کی رہائی کو لے کر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان سخت بیانات کا تبادلہ ہوا ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ امن معاہدے میں طالبان کے 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کا کوئی وعدہ نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بیان دیا ہے کہ اگر قیدی نہ چھوڑے گئے تو افغان حکومت سے بات نہیں کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں