پی ٹی آئی خواتین نا اہلی کیس: عدالت نےدرخواستیں مسترد کر دیں

پی ٹی آئی خواتین نا اہلی کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواستیں مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی تین خواتین، ملیکہ بخاری، کنول شوذب اور تاشفین صفدرکی نا اہلی کیلئے دائر کی گئی درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔

ہائی کورٹ کے جج  جسٹس عامر فاروق نے نااہلی کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ تک ملیکہ بخاری دہری شہریت رکھتی تھیں۔

کنول شوذب کے متعلق دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے ووٹ تبدیلی سے متعلق غلط بیانی کی تھی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی خواتین اراکین نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ

تاشفین صفدر کے متعلق دائر درخواست میں بھی کہا گیا تھا کہ انہوں نے بھی اپنی دہری شہریت سے متعلق معلومات الیکشن کمیشن آف پاکستان سے چھپائی تھیں۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی کی تین اراکین قومی اسمبلی کنول شوزب، تاشفین صفدر اور ملائکہ بخاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں تینوں ارکان اسمبلی کو معلومات چھپانے پر صادق اور امین نہ ہونے کے باعث آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

درخواستگزار نے استدعا کی تھی کہ مذکورہ خواتین کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نا اہل کیا جائے۔

یہ بھی جانیں: اسلام آباد: عدالت آج پی ٹی آئی کی خواتین اراکین اسمبلی کے متعلق فیصلہ سنائے گی

آخری سماعت کے دوران عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا مخصوص نشست کی نااہلی کیلئے آج تک الیکشن ٹریبونل میں کوئی کیس آیاہے؟ وکیل ثناءاللہ زاہد نے بتایا کہ ابھی تک مخصوص نشست کی نااہلی کیلئے کوئی درخواست نہیں آئی۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی تینوں خواتین مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ پہ اراکین قومی اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 2019 میں فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں