سندھ حکومت کا پانی پر بھی ٹیکس لگانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں پانی پر نیا ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ زیر زمین پانی استعمال کرنے پر واٹر ٹیکس لگے گا جبکہ منرل واٹر تیار کرنے والی صنعتوں سے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر ٹیکس کا اطلاق سافٹ ڈرنک بنانے والی کمپنیز پر بھی ہوگا اور اس کی مد میں جمع شدہ آمدن کراچی واٹر بورڈ اور واسا میں تقسیم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ،شہر کی تباہی کا از خود نوٹس لے۔میئر کراچی کی اپیل

انہوں نے بتایا کہ مجوزہ واٹر ٹیکس کے لیے سفارشات پر مبنی مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جبکہ محکمہ بلدیات کے حکام سندھ واٹر ٹیکس ایکٹ پر کابینہ ارکان کو بریفنگ دیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے شہر قائد پانی کی کمی کا شکار ہے جسے پورا کرنے کے لیے عوام کی بڑی تعداد زیر زمین پانی کا استعمال کرتے ہیں۔

کچھ روز قبل میئر کراچی وسیم اختر نے استفسار کیا کہ کرتارپور پر 19 ارب  روپے خرچ کردیے گئے ہیں لیکن کراچی پر کیوں نہیں؟

یہ بھی پڑھیں: میئر کراچی کی سندھ حکومت کو ٹیکس نہ دینے کی اپیل

انہوں نے چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کو ایک طرف رکھیں تو میں دیکھتا ہوں کہ سندھ کیسے چلتا ہے؟

وہ آل سٹی تاجر اتحاد کے زیراہتمام منعقدہ ’بلدیاتی مسائل کانفرنس‘ سے خطاب کررہے تھے۔

میئر کراچی نے انتہائی جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس کام پر فوکس کررہا ہوں جس کا فائدہ عوام کو ہو نہ کہ ایم کیو ایم کو۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کہہ چکے ہیں کہ اگر معاملات ٹھیک نہیں کرتے ہیں تو آئین کی شق چھ کا اطلاق ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں