نواز شریف کی واپسی، وفاقی حکومت نے برطانیہ کو خط لکھ دیا

پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا گیا، ججز کے فیصلے پر ریفرنس دائر کرنا چاہیے، نواز شریف

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کی وطن واپسی کے لیے برطانوی حکومت سے رابطہ کرلیا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ دفتر خارجہ کی جانب سے بھجوائے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کو وطن واپس بھیجا جائے تاکہ وہ باقی سزا مکمل کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خط پنجاب حکومت کی سفارش اور مشاورت کے بعد بھیجا گیا ہے جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی ضمانت ختم ہو چکی ہے، اب وہ ایک مجرم ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت نواز شریف کو ڈی پورٹ کرانے کیلئے متحرک

انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے برطانوی حکومت نے پاکستان سے نواز شریف کا اسٹیٹس معلوم کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے بتا دیا تھا کہ نواز شریف ضمانت پر ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے برطانوی حکومت کو موجودہ اسٹیٹس سے آگاہ کر دیا۔

دو روز قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت کی رپورٹ کے بعد اب وفاقی حکومت آئندہ ہفتے برطانوی حکومت کو خط لکھے گی۔

یہ بھی جانیں: پنجاب حکومت نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی

انہوں نے بتایا کہ خط میں سابق وزیراعظم کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کر کے واپس پاکستان بھیجنے کی استدعا کی جائے گی۔

اس سے قبل پنجاب کابینہ نے سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی۔

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا کہ 19 نومبر کو نواز شریف ضمانت پر ملک سے باہر گئے، ان کی جانب سے نئی رہورٹ موصول نہیں ہوئی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کمیٹی بنائی تاکہ فیصلہ ہوسکے۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوسکتی۔


متعلقہ خبریں