قندوز میں طالبان کا حملہ، 16 فوجی اہلکار ہلاک


کابل: افغانستان کے صوبے قندوز میں طالبان حملے میں 16 افغان فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان نے قندوز کے ضلع امام صاحب میں افغان فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا، اس حملے میں 10 فوجی اہلکاروں کو یرغمال بھی بنا لیا گیا۔

واضح رہے کہ 29 فروری کو دوحہ میں ہونے والے طالبان امریکہ مذاکرات میں 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی بھی طے پایا تھا تاہم افغان صدر کی جانب سے طالبان قیدیوں کو رہا نہ کرنے کے فیصلے کے بعد طالبان نے افغان حکومت پر دوبارہ حملوں کا اعلان کیا تھا۔

طالبان کا کہنا تھا کہ وہ افغان فوج کے خلاف لڑیں گے لیکن غیر ملکی افواج کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ طالبان نے واضح کیا تھا کہ اگر ہمارے قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ہم مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں کم کرنے پر راضی ہو گئے ہیں اور میں خود طالبان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کو تیار ہوں کیونکہ طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائی کم کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ‘افغانستان میں امن عمل کیلئے پاکستان سمیت دیگر ممالک کا اہم کردار ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ 18 سال سے افغانستان میں موجود ہے اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کا کردار ایک پولیس سے زیادہ نہیں ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک ٹویٹ میں افغان طالبان سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کئی دہائیوں کی کشمکش کے بعد پورے افغانستان میں تشدد میں نمایاں کمی لانے کے حوالے سے طالبان سے معاہدہ طے پاگیا ہے۔ یہ امن کی طویل راہ پر ایک اہم قدم ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں کم کرنے پر راضی ہیں، امریکی صدر

مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ میں تمام افغان کے باشندوں سے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہوں۔


متعلقہ خبریں