والدین کا رکھا نام مذاق بن گیا: شربت خان عدالت پہنچ گیا


پشاور: دادا اوروالد کی جانب سے رکھا جانے والا نام مذاق کا نشانہ بنا تو شہری مدد حاصل کرنے عدالت پہنچ گیا۔

غیرملکیوں کے شناختی کارڈ بنانے کا معاملہ ، نادرا کے 4ملازمین کو38،38ماہ قید کی سزا

ہم نیوز کے مطابق پشاور کے شہری نے سول جج کی عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے اسے نام تبدیل کرنے کی اجازت دی جائے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ اس کے دادا اور والد نے محبت سے نام ملک شربت خان رکھا تھا لیکن لوگ اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔

دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ میرا اپنا نام مذاق کی وجہ سے میری تذلیل کا سبب بن رہا ہے جس سے میری ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں زندگیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

سول جج کی عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ دادا اور والدین کی محبت کا پاس رکھنے کی بہت کوشش کی لیکن اب لوگوں کا مذاق ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔

قائمہ کمیٹی نےنادرا قانون میں ترمیم کا بل مسترد کردیا

ہم نیوز کے مطابق درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میرے شناختی کارڈ میں درج نام شربت خان کو ذیشان علی آفریدی لکھنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

2018 میں صوبہ خیبرپختونخوا کی ایک نوجوان لڑکی نے جنس تبدیلی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ 22 سالہ  کائنات مراد نے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ گھر کی واحد کفیل ہے اور بحیثیت لڑکی اس کے لیے کمانا بہت مشکل ہے لہذا اس کی قانونی شکل میں مدد کی جائے۔

ہری پور کی رہائشی کائنات مراد کی جانب سے درخواست سیف اللہ محب کاکا خیل ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی۔

دائر درخواست میں تبدیلی جنس کے لیے آپریشن کرانے کی عدالت سے اجازت طلب کی گئی تھی جب کہ درخواست گزار نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کے ڈائریکٹر، خیبر ٹیچنگ اسپتال کے ڈائریکٹر اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر کو بھی فریق بنایا تھا۔

وزارت داخلہ نے بعض قبائل غیر ملکی قرار دیدیے، چیئرمین نادرا کا انکشاف

کائنات نے اپنا نام تبدیل کرانے کے لیے نادرا کو بھی درخواست دی تھی۔ تبدیلی جنس کی خواہش مند ایک اور لڑکی نے اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔


متعلقہ خبریں