انٹرنیٹ کا استعمال: پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سے پیچھے


اسلام آباد: معاشی انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق انکلیوزو انٹرنیٹ انڈیکس 2020 میں جنوبی ایشیائی ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان 26 میں سے 24 نمبر پر ہے۔

ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں جب دنیا مصنوعی ذہانت کی طرف بڑھ رہی ہے پاکستان انٹرنیٹ کے استعمال میں بھی بہت پیچھے کھڑا ہے۔

ای آئی یو کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق انکلیوزو انٹرنیٹ انڈیکس 2020 میں دنیا بھر کے سو ممالک کی فہرست میں پاکستان 76ویں نمبر پر ہے۔

تفصیل پڑھیں: انٹرنیٹ پر پابندی کے حوالے سے بھارت دنیا میں سرفہرت آ گیا

رپورٹ میں ممالک کی درجہ بندی چار عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی اور انہی عوامل کی بنیاد پر ممالک کو بہترین اور بدترین کا درجہ دیا گیا ہے۔

یہ چار عوامل ملک میں انٹرنیٹ کی دستیابی، انٹرنیٹ کی قیمت، مطابقت اور تیاری شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان تمام شعبوں میں پاکستان کی کارکردگی ناقص رہی۔

ای آئی یو کے مطابق 2020 میں پاکستان عالمی انٹرنیٹ انڈیکس ممالک میں آخری حصے میں آیا اور ایشیائی ممالک میں اس کا درجہ 26 ممالک میں سے 25 رہا۔

اس درجہ بندی میں بنگلہ دیش 70ویں، سری لنکا 56ویں اور بھارت 46ویں نمبر پر آیا ہے۔

انٹرنیٹ کی دستیابی، قیمت، مطابقت اور تیاری کے عوامل کو دیکھتے ہوئے اس سال انڈیکس میں پہلے نمبر پر سویڈن، نیوزی لینڈ دوسرے اور امریکہ تیسرے نمبر پر رہا جب کہ بدترین سویں پوزیشن برانڈی کے حصے میں آئی۔

تفصیل پڑھیں: انٹرنیٹ پر امریکی بالادستی کے خاتمے کا آغاز، روس نے اپنا الگ نیٹ ورک بنا لیا

’انکلیوزو انٹرنیٹ انڈیکس’ کی سالانہ رپورٹ فیس بک کے ذریعے جاری کی گئی۔

فیس بک کے مطابق دنیا میں 3 ارب 50 کروڑ افراد کو انٹرنیٹ تک رسائی ہی حاصل نہیں ہے۔ موبائل ڈیٹا کم آمدنی والے افراد کے لیے گیم چینجر تھا پھر بھی عوام کے لیے اس کی رسائی بہت مہنگی ہے۔

رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کے معاملے میں بھی صنفی امتیاز پایا جاتا ہے، خواتین کو مردوں کے مقابلے میں انٹرنیٹ تک محدود رسائی کے امکانات 13 فیصد کم ہیں۔


متعلقہ خبریں