آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا آخری پروگرام ہے، اسد عمر

اراکین اسمبلی: وفاق اورصوبے کے مابین روابط کیلیے تجاویز پیش کردیں

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام آخری ہو گا، معیشت میں بہتری کے گرین سگنلز مل رہے ہیں اور صنعتی شعبے کی بحالی میں مثبت پیشرفت ہے۔

سینئر صحافیوں سے بات چیت میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان ہمارے ساتھ ہی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ایک وزیر جلد وفاقی کابینہ میں واپس آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  عالمی منڈی میں مندی سے ہمیشہ پاکستان کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈالرزاورپٹرولیم کی قیمتوں میں ہونے والی کمی سے ہمیں فائدہ ہوگا۔

2019 مشکل تھا، 2020ترقی اور خوشحالی کا سال ہوگا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ میں بیرون ملک سے 13 فیصد زیادہ زرمبادلہ آیا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ مہنگائی بھی 14 فیصد سے 12.4 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں کم ہونا شروع ہوئی ہیں۔

آئندہ کے منصوبوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگلے سال مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر 2018 میں کہا تھا کہ مستحکم ہونے میں دو سال لگیں گے کیونکہ مہنگائی اور صورتحال کا اندازہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب استحکام کی جانب گامزن ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے کہا کہ اس سال سی پیک کے تین اسپیشل اکنامک زونز بنائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ فروری میں سیمنٹ کی کھپت میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

حکومت نے ملکی معیشت کو درپیش چیلنجوں پر قابو پالیا ہے، وزیراعظم

اسد عمر نے سینئر صحافیوں کو ملک کی معاشی صورتحال پر بتایا کہ پرائس انڈیکس 20 فیصد کم ہوکر 14.6 پر آگیا ہے جب کہ ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران ترسیلات زر پچھلے سال کی نسبت 13 فیصد بڑھی ہیں  جب کہ اوورسیز پاکستانیوں نے گزشتہ تین ماہ میں 700 ملین ڈالرز کا زرمبادلہ بھجوایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملکی برآمدات میں بھی چار فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ اسی عرصے کے دوران بھارت اور بنگلہ دیش کی برآمدات منفی میں رہی ہیں۔

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ملک کی صنعتی پیداوارمیں 9 سے 35 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران 185 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ خرچ کیاگیا ہے۔

سینئر صحافیوں سے بات چیت میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ معاشی استحکام آچکا، اب ترقی کی جانب بڑھیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مہنگائی پہ قابو پانے کا دعویٰ نہیں کرتے لیکن اس میں کمی لانے میں کامیاب رہے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق اسد عمر نے کہا کہ سی پیک کا اہم ترین مرحلہ اقتصادی زونز کا قیام ہے۔ انہوں نے نام لیے بغیراستفسار کیا کہ تنقید کرنے والے بتائیں کہ سی پیک کا کون سا منصوبہ رکا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ رشکئی ، فیصل آباد اوردھابیجی کے اقتصادی زونز کا افتتاح سال رواں میں ہی ہوگا۔

ملکی معیشت کی بہتری کے لیے پاک فوج کا بڑا فیصلہ

انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کو بتایا کہ چار مزید اقتصادی زونز کے قیام کی منظوری بھی ہو چکی ہے۔ پی پی دور حکومت کا موازنہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں افراط زر 2.5 فیصد سے زائد رہی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی اصل پریشانی ہی یہ ہے کہ ہم افراط زر کو نیچے کیسے لے آئے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ماضی میں غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان آنے سے ہچکچاتا تھا لیکن اب پاکستان سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا مرکز بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میٹرو کا تعمیراتی کام ماہ رواں میں ہی مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو پانی کی فراہمی کے لیے غازی بروتھا اورخانپور ڈیم سے پائپ لائن کا منصوبہ منظور ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی وجہ سے اسلام آباد کو ساڑھے 12 کروڑ گیلن اضافی پانی ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبے چند ماہ میں مکمل ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ شرح سود کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری کمیٹی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقین ہے کہ نئے حالات کو دیکھ کر یہ کمیٹی شرح سود کم کرے گی۔

شرح سود کو کم کیا جا سکتا ہے، اسد عمر

ہم نیوز کے مطابق اسد عمر نے کہا کہ کھاد کی قیمتوں میں کمی سے زرعی شعبے کو فائدہ ہوا ہے لیکن اس کے مسائل ابھی بھی باقی ہیں۔


متعلقہ خبریں