کرپٹ نظام کام نہیں کر رہا تو اس کا بوجھ عام آدمی پر نہیں ڈالنے دیں گے، وزیراعظم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بدعنوانی سے آلودہ نظام کام نہیں کر رہا تو اس کا بوجھ عام آدمی پر نہیں ڈالنے دیں گے۔

انہوں نے یہ بات ریاستی ملکیتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کی غرض سے لئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کے دوران کہی۔

وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اجلاس میں وزارت پٹرولیم اورتوانائی کی انتظامی ڈھانچے میں اصلاحات اور محصولات میں اضافے پربریفنگ دی گئی۔

مزید پڑھیں: ’حکومت کے ٹھوس اقدامات سے معیشت بہتری کی جانب گامزن‘

اجلاس میں وزیر توانائی عمرایوب، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، میاں سومرو، وفاقی وزیر برائے ہو ابازی غلام سرور خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق دائود نے شرکت کی۔

ان کےعلاوہ  وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، ندیم بابراور سینئر سرکاری افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے توانائی اورپٹرولیم سے متعلقہ مسائل کے حل کےلیے ایمرجنسی پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ یقینی بنائے جائے کہ نظام کی اصلاح کے عمل کا بوجھ عام آدمی پر کم سے کم پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ورثے میں ملے ہوئے توانائی کے شعبے میں مسائل پرقابو پانے کےلیے ہنگامی اقدامات کررہے ہیں تاہم اس  کے باوجود عوام پرکم سے کم بوجھ اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مسائل پرقابوپانے کےلیے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے اور حکومتی کوششوں پراعتماد میں لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان: ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کے خلاف ایمرجنسی کا نفاذ

ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی، گیس چوری میں ملوث عناصرکوعوام کی مدد سے قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ صرف انتظامیہ کی سطح پرتبدیلیاں ناکافی ہوں گی، بہترین پروفیشنلزاورٹیکنالوجی پرعبوررکھنے والے افراد کی خدمات لینا ہوں گی جس سے ہر سطح پر موجود مسائل کے حل کےلیے بہترین افرادی قوت کو بروئے کار لایا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ سالہا سال کی کرپشن اورنااہلی نے نظام کی بنیادوں کوکھوکھلا کردیا، ہنگامی صورتحال آؤٹ آف باکس اقدامات کی متقاضی ہے

اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ وزارتوں میں پالیسی ، ریگولیشن،عمل درآمد، مالی اور انتظامی امور سےمتعلقہ معاملات متعلقہ شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کے سپرد کیے جائیں تاکہ ہر عہدیدار اپنے دائرہ کارمیں بہتر طریقے سے ذمہ داریاں سر انجام دے سکے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ہر ادارے کے سربراہ کی کارکردگی کو اہداف کی تکمیل سے منسلک کیا جائے تاکہ کارکردگی کا جائزہ مقررہ وقت میں اہداف کے حصول کی بنیاد پر لیا جا سکے ۔

انہوں نے وزارت توانائی اور پیٹرولیم توانائی سے متعلقہ مسائل کے حل کے لیے ایمرجنسی پروگرام مرتب کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ سسٹم کی اصلاح کے عمل کا بوجھ عام آدمی پر کم سے کم پڑے۔


متعلقہ خبریں