طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام، میڈیکل کالج کا ڈاکٹر گرفتار

طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام، میڈیکل کالج کا ڈاکٹر گرفتار

ڈی آئی خان: تعلیمی اداروں میں طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا ایک اور واقع سامنے آگیا ہے، خیبر پختونخواہ کے گومل میڈیکل کالج کی طالبات کو مبینہ طور پر جنسی ہراسگی کے الزام میں ڈاکٹر کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق گومل میڈیکل کالج کے استاد ڈاکٹر محمد نے تھانہ ڈیرہ ٹاؤن پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا  ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق طالبات کی جانب سے ہراسگی کی شکایت کے بعد ڈاکٹر محمد کو ہراست میں لے لیا گیا ہے اور اس کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: جنسی ہراسگی کیس: میشا شفیع کا سپریم کورٹ سے رجوع

ڈیرہ ٹاون پولیس اسٹیشن ہاؤس آفیسر کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد جرم ثابت ہونے پر گرفتار ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آر درج ہو گی۔

خیال رہے کہ ڈی آئی خان کینٹ پولیس نے 1 مارچ کو گومل یونیورسٹی کے مستعفی پروفیسر صلاح الدین کو خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔

گومل یونیورسٹی کے شعبہ عربی اور اسلامیات کے پروفیسر صلاح الدین کو خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام پر یونیورسٹی کی انتظامیہ نے استعفیٰ لے کر ایک ہفتہ قبل ملازمت سے فارغ کردیا تھا تاہم ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: گومل یونیورسٹی: جنسی ہراسمنٹ میں ملوث 4 ملازم برطرف

اس سے قبل خیبرپختونخوا  کی گومل یونیورسٹی نے جنسی ہراسگی میں ملوث 4 ملازمین کو برطرف کر دیا تھا۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق برطرف ہونے والوں میں پروفیسر بختیار خٹک، اسسٹنٹ پروفیسرعمران، لیب اٹنڈنٹ حفیظ اللہ اور گیم سپروائزر رحمت اللہ شامل ہیں۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہراسمنٹ میں ملوث دیگر افراد کے خلاف بھی انکوائری جاری ہے اور کسی کو معاف نہیں کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں