‘ڈیرن سمی اور جاوید آفریدی کی دوستی بہت گہری اور مضبوط ہے‘


پاکستان کے معروف اداکار فخر عالم نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے تمام میچز پاکستان میں ہونے پر عوام بہت خوش ہے۔ پاکستانی زندہ دل قوم ہے اور یہ رکٹ گراؤنڈ میں روزانہ لاجواب طریقوں سے میلہ لوٹتے ہیں۔

کوئٹہ گلیڈیئیٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان کل ہونے والے میچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کی ٹیم بہت اچھی ہے لیکن ان کا ٹپ آڈر ٹھیک طرح کام نہیں کر پا رہا۔

انہوں نے کہا کہ گلیڈیئیٹرز کوئی بھی ٹارگٹ حاصل کر سکتے ہیں، ٹیم کافی تگڑی ہے لہذا چیزیں بدلنے کی امید ہے۔

کپتان سرفراز احمد کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں بہت سارے ماہرین موجود ہیں اس لیے ہر کوئی اپنی رائے دے دیتا ہے۔ کپتان بہت سی چیزیں دیکھ کر فیصلہ کرتا ہے اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ کپتان کا کوئی فیصلہ غلط ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیرن سیمی 23 مارچ کو پاکستان کے اعزازی شہری بن جائیں گے

ڈیرن سمی کے حوالے سے فخر عالم کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ایک بہت عجیب سا ٹویٹ کیا گیا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ان کی اور جاوید آفریدی کی دوستی میں کسی قسم کی دراڑ پڑ گئی ہے، یہ تمام افوائیں ہیں۔ ڈیرن سمی اور جاوید آفریدی کی دوستی بہت گہری اور مضبوط ہے۔

ڈیرن سمی کو کپتانی سے ہٹانے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سمی کی ان میچز میں کوئی خاص کارکردگی نہیں رہی لہذا اگر وہ ٹیم سے نکل جائیں اور زیادہ اچھا کھلاڑی آ جائے تو اس میں کوئی مقائضہ نہیں۔

کراچی کنگز بمقابلہ ملتان سلطانز

‘ڈیرن سمی اور جاوید آفریدی کی دوستی بہت گہری اور مضبوط ہے‘

کنگز اور سلطانز کے درمیان آج ہونے والے میچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بارش کے بہت زیادہ امکانات ہیں جس کی صورت میں دونوں ٹیموں کو کھیل کے بغیر ایک ایک پوائنٹ مل جائے گا۔

فخر عالم نے کہا کہ دعا ہے کہ کراچی اورت ملتان کے درمیان آج میچ کھیلا جائے اور پورا کھیلا جائے کیونکہ دونوں زبردست ٹیمیں ہیں لہذا ان کے درمیان ہونے والا میچ خاصا تگڑا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: شعیب ملک، وہاب ریاض کی عمدہ کارکردگی، زلمی فتح یاب

پاکستان سپر لیگ 2020 کی مقبولیت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پورے پی ایس ایل کو پاکستان لانا بہت بڑی بات ہے، اس سے ملک کا دنیا بھر میں نہایت اچھا تاثر گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پہلے جن کھلاڑیوں نے پی ایس ایل کے لیے کھیلنے سے انکار کر دیا تھا، اب لیگ کی کامیابی دیکھنے کے بعد وہ بھی لیگ کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں