تبدیلی ضروری ہو چکی، تمام اسٹیک ہولڈرز مل بیٹھیں، شاہد خاقان عباسی

یوسف رضا گیلانی بھاری اکثریت سے سینیٹر منتخب ہوں گے، شاہد خاقان

کراچی : سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صرف الیکشن سے مقصد حل نہیں ہو گا، حکومت میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کوئی بھی حکومت سے مطمئن نہیں ہے۔ گورننس کا ماڈل ناکام ہو چکا، کاروبار میں کمی آ چکی ہے جبکہ مہنگائی سے عوام تنگ ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اگر لوگ مطمئن ہیں تو عمران خان اپنے پانچ سال پورے کریں لیکن ایسا نہیں ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کرائے کے لوگ رکھے ہوئے ہیں۔ نیب براہ راست عوام کے سامنے ہمارا احتساب کرے۔ کیمرے لگا کر ہم سے سوال پوچھے جائیں۔

مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس، نیب کا شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نواز شریف کی بیماری پر سیاست کر رہی ہے، ان کا علاج نہیں کرایا گیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2013 تک اس شہر میں موبائل اسنیچنگ اپنے عروج پر تھی، ہم نے کراچی کو معاشی دباؤ کے باوجود فنڈز دیئے

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں سپر ہائی وے کی توسیع ہوئی اور گرین لائن بنائی گئی۔

سابق وزیرداخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے اس موقع پر کہا کہ نیب کھیلوں کے جدید منصوبے بنانے والوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں : نیب کو بلیک میل کر کے انتقام کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

ان کا کہنا تھا کہ ہم حال ہی میں حکومت کی انتقامی کارروائیوں سے گزر کر آئے ہیں، حکومت نے 18 ماہ جھوٹے مقدمے بنانے پر زور لگایا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ جو لوگ عمران خان کے خرچے چلاتے ہیں وہ اپنے پیسے پورے کر رہے ہیں،  چینی اور آٹے کے بحران کے ذریعے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال جیل سے رہا

بی آر ٹی پشاور منصوبے پر ان کا کہنا تھا کہ اس سے بڑا اسکینڈل کوئی نہیں، حکومت نے اپنی صفوں میں مافیاز کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا منصوبہ نہ روکا جاتا تو کراچی میں پانی کا بحران نہ ہوتا۔ ہمیں ووٹ دیں کراچی کو لاہور سے بھی زیادہ چمکا دیں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں 2000 کلومیٹرز تک سڑکیں بنائیں جبکہ اس دوران 3200 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے بنائے۔


متعلقہ خبریں