فنانس ڈویژن نے دس لاکھ افراد کے بیروزگار ہو جانے کا دعویٰ غلط قرار دے دیا

فنانس ڈویژن نے دس لاکھ افراد کے بیروزگار ہو جانے کا دعویٰ غلط قرار دے دیا

اسلام آباد: فنانس ڈویژن نے مہنگائی، غربت اور بیروزگاری میں اضافے کی رپورٹس کی تردید جاری کر دی۔

ترجمان فنانس ڈویژن کے مطابق رواں سال کے دوران بیروزگاری کی شرح 8 فیصد تک پہنچنے اور دس لاکھ افراد کے بیروزگار ہوجانے کے دعوے غلط ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی رفتار میں کمی آنا شروع ہو گئی

انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں 24 فیصد اضافے کی رپورٹس درست نہیں جبکہ ایک کروڑ افراد کے خط غربت سے نیچے چلے جانے کی رپورٹس بھی قیاس آرائیاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لیبر فورس سروے کو حتمی شکل دے کر شائع ہونے کے بعد درست صورتحال سامنے آسکے گی۔

ترجمان نے بتایا کہ جولائی تا جنوری کرنٹ اکائونٹ خسارہ 72 فیصد کم ہوا ہے جبکہ ترسیلات زر اس عرصہ میں 4.1 فیصد تک بڑھیں۔

اس کے علاوہ فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ اس عرصہ میں 65.7 فیصد بڑھی، جولائی تا فروری برآمدات میں 3.6 فیصد اضافہ اور تجارتی خسارہ 2.3 فیصد کم ہوا جبکہ ٹیکس وصولیاں 8 ماہ میں گذشتہ سال سے 17.1 فیصد زائد 2731 ارب روپے رہیں۔

مزید پڑھیں: رواں مالی سال حکومت نے297 ارب 64کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کیے

انہوں نے بتایا کہ زرعی اور صنعتی شعبے کی بہتری کیلئے متعدد اقدامات کئے گئے جبکہ دس بلین ٹری سونامی منصوبے کیلئے 125 ارب رکھے گئے ہیں جس سے 20 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت 13 کروڑ جاری ہوچکے ہیں جبکہ ہنر مند پاکستان پروگرام کیلئے 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ پی ایس ڈی پی کی رقم 561 ارب سے بڑھا کر 701 ارب کی گئی ہے جس کے لیے 464 ارب روپے جاری کئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مہنگائی کی ماہانہ شرح فروری میں 1 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ اس کی سالانہ شرح 12.4 فیصد اور جولائی تا فروری 11.7 فیصد رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ غریبوں اور 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے 226 ارب کی سبسڈی دی گئی ہے جبکہ گیس سبسڈی کی مد میں 24 ارب میں سے 15.5 ارب جاری کئے جا چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں