مشرف سنگین غداری کیس، جج کے کنڈکٹ پر کمیٹی اجلاس بلانے کی درخواست مسترد


 اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں پیرا 66 لکھنے پر جسٹس وقار سیٹھ کے کنڈکٹ کو سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی میں زیر بحث لانے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محمد صدیق مرزا ایڈووکیٹ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی کے سیکرٹری کو اجلاس بلانے کے لیے ہدایت دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیا پارلیمانی کمیٹی جج کے کنڈکٹ پر بحث کر سکتی ہے یا نہیں، عدالت کو درخواست گزار کے وکیل مطمئن نہ کر سکے۔

مزید پڑھیں: سنگین غداری کیس:پیرا66سے متعلق حکومت آئینی اورقانونی راستہ اختیار کرےگی

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کا اختیار موجود ہے۔

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے پرویز مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کے طرز عمل پر بحث کی درخواست دی تھی اور سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی کے ممبران سے میٹنگ بلانے کے لیے عدالتی احکامات کی استدعا کی تھی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ 23 دسمبر کو پارلیمانی کمیٹی کے سیکرٹری کو خط لکھا اور پیرا 66 لکھنے پر جسٹس وقار سیٹھ کا معاملہ زیر بحث لانے کی استدعا کی گئی۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یکم فروری کو سیکرٹری کو دوبارہ خط لکھا لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ دو ماہ گزرنے کے باوجود سیکرٹری پارلیمانی کمیٹی نے میری درخواست منظور یا مسترد نہیں کی۔

درخواست نے موقف اختیار کیا تھا کہ عدالت سیکرٹری پارلیمانی کمیٹی کو اجلاس بلا کر مجھے اپنا کیس پیش کرنے کی ہدایت کرے۔


متعلقہ خبریں