سرگودھا: پنجاب پولیس پر جعلی مقابلے کا پھر الزام، لواحقین کا احتجاج

پنجاب پولیس کے ترجمان بیٹے سمیت زیر حراست، ریمانڈ منظور

فائل فوٹو


سرگودھا: پنجاب پولیس پر مبینہ طور پر ایک ملزم کو مبینہ طور پر جعلی مقابلے میں مارے جا نے کا الزام لگ گیا۔ مبینہ پولیس مقابلے میں جان سے جانے والے ملزم کے لواحقین نے نعش سڑک پہ رکھ کر احتجاج شروع کردیا جس کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

پنجاب پولیس بے قابو: گھر پہ چھاپہ، تشدد کے بعد برہنہ رقص کرایا

ہم نیوز کے مطابق پولیس نے ملزم سلیم کو مبینہ مقابلے میں ہلاک کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔ جان سے جانے والے ملزم کے لواحقین کا کہنا ہے کہ پولیس نے پیسے نہ دینے پر جعلی مقابلے میں ہلاک کیا ہے۔

ملزم سلیم کے لواحقین نے پولیس کے مؤقف کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے اور نعش کو یونیورسٹی روڈ پہ رکھ کر احتجاج شروع کردیا ہے۔

احتجاج کے باعث یونیورسٹی روڈ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا ہے اورگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

پنجاب پولیس کا ایک اور کارنامہ، کرنٹ لگانے سمیت خاتون پر بدترین تشدد

مبینہ پولیس مقابلے میں جان کی بازی ہارنے والے سلیم کی بہن نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس نے پیسے مانگے تھے اور نہ دینے پر جعلی مقابلے میں مار دیا ہے۔ لواحقین کا مطالبہ ہہے کہ جعلی پولیس مقابلہ ہے جس کی تحقیقات کرائی جانی ضروری ہیں۔

ہم نیوز کے استفسار پر پولیس نے مؤقف اپنایا کہ ملزم کو سٹیلائٹ ٹاؤن پولیس سے اس کے ساتھیوں نے چھڑوا لیا تھا۔ پولیس کے مطابق جب پولیس نے ملزم اور ساتھیوں کا تعاقب کیا تو فائرنگ کے تبادلے میں ملزم سلیم جان سے مارا گیا۔

صلاح الدین کے والد نے رحیم یار خان پولیس کو بیٹے کا قتل معاف کردیا

افسوسناک امر ہے کہ پنجاب پولیس پر تسلسل کے ساتھ ظلم و زیادتی ڈھانے سمیت متعدد سنگین نوعیت کے الزامات عائد ہوتے ہیں۔ پولیس پر جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے بھی ماضی میں کئی مرتبہ الزامات لگائے گئے ہیں۔

گزشتہ دنوں بھی منڈی بہاؤ الدین میں دو افراد کے لواحقین نے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں ان کے عزیزوں کوجان سے مارنے کا الزام پنجاب پولیس پر عائد کیا تھا۔

زبیراورسفیر کے لواحقین نے اس وقت مطالبہ کیا تھا کہ ان کے پیاروں کو جعلی مقابلے میں ہلاک کیا گیا ہے لہذا اس کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

پولیس کے زیرحراست ملزمان کی ہلاکت اور تشدد کے پے در پے واقعات

حیرت انگیز طور پر پولیس نے اس وقت بھی ایسا ہی دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ زبیر اورسفیر کو چوکی منتقل کررہی تھی تو ان کے ساتھیوں نے اسلحہ کے زور پرچھڑالیا لیکن جب تعاقب کے دوران مقابلہ ہوا تو انہیں اپنے ہی ساتھیوں کی گولیاں لگ گئیں۔


متعلقہ خبریں