لاہور: 4075 افراد کے لیے صرف ایک وارڈن

لاہور: 4075 افراد کے لیے صرف ایک وارڈن

لاہور کی بڑھتی آبادی میں ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لیے وارڈنز کم پڑ گئے ہیں۔

ذرائع ہم نیوز کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت اور ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل شہر کی ٹریفک پولیس کی کل نفری صرف 3 ہزار ایک سو پنتالیس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کی نجی اکیڈمی سے نوجوان کی لاش برآمد

تین ہزار ایک سو پنتالیس وارڈنز میں سے دو سو ٹریفک وارڈنز دفتری امور پر فائض ہیں جب کہ شہر میں ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لیے صرف 29 سو 45 وارڈنز فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

اس تعداد کا اگر تناسب نکالا جائے تو لاہور کے چار ہزار 75 افراد کے لیے صرف ایک وارڈن کام کررہا ہے۔

اس ضمن میں چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور کیپٹن (ر) سید حماد عابد کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس وارڈنز کی تعداد ناکافی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پندرہ سو گاڑیوں کے لیے صرف ایک وارڈن ہے۔

کیپٹن (ر) سید حماد عابد نے ہم نیوز سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ہمیں اتنی کم نفری کے ساتھ شہر کی ٹریفک کی دیکھ بھال اور روانی کو یقینی بنانے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: شادی میں ہوائی فائرنگ کرنے والا ملزم ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار

سی ٹی او کا یہ بھی کہنا تھا کہ متعدد بار ٹریفک وارڈنز کی نفری بڑھانے کی سفارش کی جا چکی ہے۔

ترجمان سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے کہا  کہ ’پانچ سو گاڑیوں کے لیے ایک وارڈن‘ کے فارمولہ کے تحت شہر میں بارہ ہزار ٹریفک وارڈنز ہونا ضروری ہیں۔


متعلقہ خبریں