پولیو سے دوہری جنگ لڑنے والا نوجوان



پاکستان میں پولیو کیخلاف برسرپیکار ورکرز اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ کوئی بچہ بھی پولیو کے قطروں اور دیگر بیماریوں سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین سے محروم نہ رہ جائے۔

پولیو پروگرام سے وابستہ صف اول کے کارکنان موسم کی شدت کی پروا کیے بغیر دور دراز کے علاقوں میں جاکر قوم کے بچوں کو اس موذی مرض سے بچانے کیلئے پولیو کے قطرے پلاتے ہیں۔

پولیو ورکرز بعض اوقات اپنی تمام مجبوریوں کے باوجود اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ ایسے ہی بلوچستان کے ایک نوجوان نصرت اللہ نے اپنی معذوری کو پس پشت ڈال کر دوسرے بچوں کو پولیو سے بچانے کا ذمہ اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، پولیو ورکرز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ

چمن کے نوجوان نے معذوری کو مجبوری نہیں بننے دیا اور بلوچستان کے حساس ترین سرحدی شہر چمن سے اس مرض کا ہمیشہ کے لیے صفایا کرنے کی ٹھان لی۔

باہمت نوجوان نے معذوری کو شکست دے کر عمر بھر کے لیے ٹانگوں سے معذور ہونے والے چمن کے نوجوان نے پولیو کے خلاف لڑنے کا عزم کیا۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے نصرت اللہ کا کہنا ہے اس کا خواب ہے کہ پاکستان میں پولیو کا کوئی مریض سامنے نہ آئے۔

باہمت نوجوان کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان کے شہری حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں تو پولیو کو شکست دینا بڑی بات نہیں۔


متعلقہ خبریں