نوازشریف کی مشکلات میں اضافہ، پنجاب حکومت کا خط سپریم کورٹ جمع


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی ضمانت کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گیا، پنجاب حکومت نے ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کرنے سے متعلق خط ہائیکورٹ میں جمع کرا دیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی  تجویز پنجاب حکومت کوبھیجی گئی جس نے ضمانت میں توسیع مسترد کردی۔

خط میں صوبائی حکومت نے موقف اپنایا کہ ضمانت کی مدت مکمل ہونے کے بعد ملزم اور اسکی قانونی ٹیم سے رجوع کیا گیا اور میڈیکل رپورٹس مانگی گئیں۔

مزید پڑھیں : نواز شریف کی ضمانت میں توسیع، پنجاب کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ ملزم نواز شریف حکومتی کمیٹی کو مطمئن نہیں کرسکے، کمیٹی کی تجویز پنجاب حکومت کو بھیجی گئی جس نے ضمانت میں توسیع کی نوازشریف کی درخواست مسترد کردی۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر نوازشریف کی ضمانت 8  ہفتوں کیلئے 24 دسمیر 2019 تک منظورکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت منظور

پنجاب حکومت نے گزشتہ ماہ نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہاتھا کہ 19 نومبر کو نواز شریف ضمانت پر ملک سے باہر گئے، ان کی جانب سے نئی رہورٹ موصول نہیں ہوئی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کمیٹی بنائی تاکہ فیصلہ ہوسکے۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کی ضمانت میں توسیع نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو آٹھ کی بجائے 16 ہفتے کا وقت ملا تاہم وہ آج تک لندن میں کسی اسپتال میں داخل نہیں ہوئے جبکہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کوئی وقت دینے کو تیار نہیں صرف معاملے کو لٹکایا جارہے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں