سات سالہ بچی سےمبینہ زیادتی کے الزام میں ایک شخص گرفتار


کراچی: اورنگی ٹاؤن کے علاقے مرحبا ہوٹل کے قریب سات سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کرنے والے ایک شخص گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق مشتعل علاقہ مکینوں کی جانب سے ملزم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق مبینہ زیادتی کرنے والے شخص کو اورنگی تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بچی سے زیادتی کی تصدیق میڈیکل کےبعد ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کے سینیٹ نے قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی زینب سے منسوب اور بچوں کے تحفظ سے متعلق ’’زینب الرٹ بل 2020‘‘ کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا۔

زینب الرٹ بل 2020ء کے تحت بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب ہونے والوں کو سزائے موت سے لے کر عمر قید یا پھر زیادہ سے زیادہ 14 سال اور کم سے کم سات سال قید کی سزا ہوگی۔

مزید پڑھیں: زینب الرٹ بل کا دائرہ کار پورے ملک تک بڑھانےکی منظوری

اس سے قبل قومی اسمبلی نے زینب الرٹ بل 2020  کی منظوری دے دی تھی۔

زینب الرٹ بل 2020 کے تحت بچوں کو اغوا اور ان کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو عمر قید کی سزا ہو گی۔  مقدمہ درج نہ کرنے والے پولیس اہلکار بھی جیل جائیں گے۔

سینیٹ کا اجلاس چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت شروع ہوا تو وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی نے زینب الرٹ بل 2020 پیش کردیا۔

پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیٹر مرتضیٰ جاوید عباسی اور جماعت اسلامی کے سینیٹر سراج الحق نے بل پر تحفظات کا اظہار کیا ، جس کے بعد ایوان میں شور شرابہ اور ہنگامامہُ آرائی کا ماحول پیدا ہوگیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر اور اپوزیشن کے دیگر اراکین نے کہا کہ تین ہزار سات سو زائد بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے ساتھ قتل کیا جاتا ہے۔ موت کی سزا ختم کر کے عمر قید میں تبدیل کرنا غلط اقدام ہے۔


متعلقہ خبریں