اٹھارہویں ترمیم پر غور کرنا ہو گا، ناصر جنجوعہ


اسلام آباد: قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاکستان جیسی باہمت قوم کے لیے کچھ بھی کرنا مشکل نہیں۔ علاقائیت اور صوبائیت کے نعروں میں اٹھارہویں ترمیم پر غور کرنا ہوگا۔

بدھ کو اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت نے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

پاکستان کو درپیش غیر روایتی سیکیورٹی چیلنجز کے موضوع پر سیمینار سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اگر ریاست اندر سے کمزور ہوجائے تو اسے روایتی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پہلے ریاست کو اندر سے کھوکھلا کیا جاتا ہے اور بعد میں طاقت کا استعمال کرکے اسے تباہ کیا جاتا ہے۔ ترقی یافتہ قومیں ہماری ہر نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

ناصر جنجوعہ نے کہا کہ معیشت سیکیورٹی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ مضبوط معیشت کے بغیر دفاع کیسے محفوظ ہوگا؟ ہم اپنے ارد گرد سے غافل نہیں رہ سکتے ہمیں اپنے پڑوسی ممالک پر بھی نظر رکھنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں صرف وہ محفوظ ہے جس کے پاس طاقت اور پیسہ ہے۔ ترقی کے لیے سماجی ناہمواری اور معاشی عدم توازن ختم کرنا ہوگا۔

ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمارے ملک کو ہر چیز سے مالا مال کیا ہے تاہم وسائل کا درست استعمال نہیں کیا جا رہا۔ ہمیں دہشت گردی، انتہاء پسندی اور فرقہ واریت کو شکست دینا ہوگی اس نے ہمیں سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔

پڑوسی ملک بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت ہم سے دشمنی چھوڑ کر مذاکرات کی ٹیبل پر آئے۔ ہمیں اقتصادی ترقی کے لیے اختلافات بھلانے ہوں گے۔

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹیڈیز کے چیئرمین خالد محمود کا کہنا تھا کہ روایتی تنازعات کے بجائے غیر روائتی چیلنجز بڑھ گئے ہیں۔ گلیشیئر پگھلنے سے زراعت اور ماحول پر شدید اثرات مرتب ہورہے ہیں جب کہ بھارتی آبی جارحیت سے دریائے راوی، ستلج اور بیاس خشک ہوچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں