یقین ہے بے نظیر بھٹو کے ساتھ انصاف ہو گا، بلاول بھٹو زرداری


لاہور: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے بے نظیر بھٹو کے ساتھ انصاف ہو گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک بدقسمتی سے مارشل لاء کا شکار ہوتا رہا ہے، آمروں نے پاکستان کے آئین کو توڑا اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔  ضیا الحق نے اس آئین کو معطل کیا، ججوں کو گھر بھیجا گیا اور بھٹو کو عدلیہ نے سزائے موت دی۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے جلد دنیا سے چلے جانے کی وجہ سے ملک میں مکمل جہموریت نہ آ سکی۔ پھر ذوالفقار علی بھٹو آئے جنہوں نے 1973 کا آئین دیا جو پارلیمنٹری تھا جس میں پارلیمنٹ سپریم تھا اور انتظامیہ وزیراعظم کے ماتحت تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مشکلات کے باوجود 3 بار جمہوری حکومت بنائی اور ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کو عوام نے قبول نہ کیا۔ بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری پر بھی جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ آصف علی زرداری کو بغیر کسی وجہ کے جیل میں قید رکھا گیا ان پر ایک الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کو عوام سے دور رکھنے کی سازش کی گئی تھی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سیاست دان سوسائٹی کو ہمیشہ وکلا کی ضرورت رہی۔ لاہور ہائی کورٹ بار نے سب سے پہلے آمریت کے خلاف جدوجہد شروع کی اور وکلا ہر آمر کے سامنے آہنی دیوار بنے رہے۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب: کورونا وائرس کی افواہوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے نمٹنے کا فیصلہ

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خواتین ججز کی تعداد کو بڑھانا چاہیے۔ سال 1994 میں 5 خواتین ہائی کورٹس کی ججز تھیں لیکن جنسی تفریق کی وجہ سے کسی کو بھی سپریم کورٹ نہیں بھیجا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبا یونینز کو بحال ہونا چاہیے۔ طبا یونینز کے بغیر پیپلز پارٹی کا قیام ممکن نہیں تھا۔


متعلقہ خبریں