میٹرک پاس شخص کی بطور ڈائریکٹرتعیناتی کا اسکینڈل بے نقاب

جنوبی پنجاب کیلئے سرکاری ملازمتوں میں 32 فیصد کوٹہ مختص

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب حکومت کی بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے سابقہ دور کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب کردیا ہے۔

پی ایچ اے لاہورمیں میٹرک پاس شخص کی بطورڈائریکٹر گریڈ 19میں تعیناتی کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اعظم سلیمان نے ہائی پاور تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کمیٹی کے مطابق سمجھ سے بالا تر ہے کہ قانون کے برعکس میٹرک پاس شخص جاوید حامد کو کیسے گریڈ 19دیا گیا۔

حکومتی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جاوید حامد کو میرٹ و قوانین کے برعکس ترقیاں دی گئیں۔ ہم نے تمام تر قوانین دیکھے ہیں جس کے مطابق گریڈ16سے اوپر ترقی غیر قانونی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی نے جاوید حامد کو ڈائریکٹر19سے واپس گریڈ 16میں سپروائزر پر لانے کی سفارش کی تھی جس کے سبب جاوید حامد کو فوری طورپر دی جانیوالی تین ترقیاں واپس لینے کا حکم دیا گیا ہے۔

سیکرٹری ریگولیشنز نے پی ایچ اے میں متعلقہ ملازمین و افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔

سیکرٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان نے پی ایچ اے میں میٹرک پاس شخص جاوید حامد کو گریڈ 19 دینے کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔

سیکرٹری ہائوسنگ نے بھی کارروائی کے لیے ڈی جی پی ایچ اے کو لیٹر لکھ دیا ہے جس میں جاوید حامد کو فوری گریڈ 16 پر واپس لانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

ڈی جی پی ایچ اے لاہور مظفر سیال نے تصدیق کی ہے کہ مجھے حکم مل گیا ہے اورعملدرآمد بھی شروع کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں