پنجاب پولیس کے مفرور ایس ایس پی مفخر عدیل لاہور منتقل

پنجاب پولیس کے مفرور ایس ایس پی مفخر عدیل لاہور منتقل

لاہور: پنجاب پولیس کے لاپتہ ایس ایس پی مفخرعدیل کو حراست میں لے کر لاہور منتقل کردیا گیا۔

شہباز تتلہ کیس: ایس ایس پی مفخر عدیل نے گرفتاری دے دی، ذرائع

ہم نیوز نے اس ضمن میں انتہائی ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ لاپتہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو گلگت بلتستان سے حراست میں لیا گیا ہے۔

ایس ایس پی مفخر عدیل 12 فروری 2020 سے لاپتہ تھے۔ وہ پنجاب پولیس کو شہباز تتلہ کے اغوا اور مبینہ قتل میں پولیس کو مطلوب تھے۔

شہباز تتلہ کیس میں ایس ایس پی کا دوست اسد بھٹی اور ملازم عرفان بھی مبینہ پولیس حراست میں ہیں۔ شہباز تتلہ کے اغوا کا مقدمہ تھانہ نصیرآباد میں سات فروری کو درج کیا گیا تھا۔

لاہور: لاپتہ ایس ایس پی مفجر عدیل کی سرکاری جیپ مل گئی، مقدمہ درج

سابق اسسٹنٹ اٹارنی ایڈووکیٹ شہباز تتلہ سات فروری کو اغوا ہوئے جب کہ ان کے دوست ایس ایس پی مفخر عدیل 12 فروری کی شب اچانک پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے تھے۔

اس سلسلے میں ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی مفخرعدیل اورشہباز تتلہ نویں جماعت سے کلاس فیلو تھے۔ دونوں کی جائیدادیں اور کاروبار بھی مشترک تھے۔

میڈیا کے ذریعے یہ خبریں منطر عام پر آئی تھیں کہ مفخر عدیل، شہباز کی گمشدگی پر پہلے اُن کے گھر والوں کو تسلیاں دیتے رہے اور پھر غائب ہونے سے پہلے شہباز کےگھر والوں کو پیغام بھیجا کہ وہ شہباز کو نہیں چھوڑیں گے۔

لاہور: پنجاب پولیس کے ایس ایس پی لاپتہ

پولیس کی زیر حراست اسد بھٹی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کو قتل کردیا ہے۔ اس نے اپنے بیان کے ذریعے الزام عائد کیا تھا کہ مفخر عدیل نے شہباز کو دھوکے سے ایک جگہ بلا کر گلا دبایا اور پھر نعش تیزاب کے ڈرم میں ڈبو دی۔ اسد بھٹی نے قتل کی وجہ کاروباری رقابت بتائی تھی۔


متعلقہ خبریں