لاہور، کراچی میں جرائم بڑھ گئے

شکارپور میں مبینہ پولیس مقابلہ، 6 ڈاکو مارے گئے

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں رواں سال کے ستر دنوں کے دوران 80 لوگوں کو قتل کردیا گیا۔ ڈاکوؤں نے مزاحمت پر شہر کےمختلف علاقوں میں 6 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

ماہ جنوری میں تین افراد ڈکیتی مزاحمت جبکہ 35 افراد کو دیگر وجوہات کی بنا پر قتل کیا گیا۔ ماہ فروری میں انتیس افراد کو جبکہ مارچ کے پہلے دس دن کے دوران 13افراد لقمہ اجل بنے۔

ڈکیتی میں مزاحمت پر کوٹ لکھپت، لٹن روڈ، اکبری منڈی، ڈیفنس، سندر اور رائیونڈ میں شہریوں کو قتل کیا گیا۔

قتل کے واقعات میں ملوث 170 ملزمان کو مقدموں میں نامزد کیا گیا۔ پولیس نے تین ڈکیتی  میں مزاحمت پر قتل کرنے والے ملزمان سمیت 98 افراد کو گرفتار کیا۔

لاہور کے علاقے گرین ٹاؤن میں چاروالد اور تین بچوں، باغبانپورہ میں میاں بیوی اور بیٹی سمیت سات افراد کو قتل کیا گیا۔ شاہدرہ کے علاقے میں برقع پوش شخص نے پروفیسر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ دہشت گردی عدالت کے نائب قاصد کو لوئرمال کے علاقے میں قتل کردیا گیا

سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ پولیس نے ڈکیتی مزاحمت پر قتل کی تین وارداتوں میں ملوث ملزمان پکڑ لیے ہیں جب کہ دیگر کیسز میں 98 ملزمان گرفتار ہیں اور باقیوں کی گرفتاری کے لیے کام جاری ہے۔

سندھ پولیس کے بھی جرائم میں کمی کے دعوؤں کا پول کھل گیا ہے۔ فروری 2019 کی نسبت فروری 2020 میں جرائم41 فیصد بڑھ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فروری2019 میں 1146 اور رواں سال 1824 موبائل فون چھننے یا چوری ہوئے۔ 2019 میں 1858 اور روا اں سال 2430 موٹرسائیکلیں چوری ہوئیں۔

گزشتہ سال فروری میں 132 جبکہ رواں سال 202 موٹرسائیکلیں چھینی جا چکی ہیں۔ فروری 2019 میں 83 اور 2020 میں 136 گاڑیاں چوری ہوئیں۔

گزشتہ سال اسی عرصے میں شہریوں سے 13 جبکہ رواں سال14 گاڑیاں چھینی گئی ہیں۔ رواں سال فروری میں قتل کے 18 واقعات ہوئے جو گزشتہ سال کی نسبت کم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال موبائل فونز اور گاڑیوں کی برآمدگی میں 10فیصد اضافہ ہوا۔


متعلقہ خبریں