کورونا وائرس کی روک تھام، پاک افغان بارڈر گیارہویں روز بھی بند


چمن: کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر پاک افغان بارڈر گیارہویں روز بھی بند اور آمدورفت معطل ہے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق سرحد پر ہر قسم کا دوطرفہ آمدورفت معطل جبکہ کسٹم ہاؤس اور ایف آئی اے دفاتر بند ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کو عالمی وبا قرار دے دیا گیا

حکام نے بتایا کہ سرحد کی بندش سے نیٹو سپلائی، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور سینٹرل ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔

ان کے مطابق پاکستان سے فریش فروٹ اور سبزی جات کی افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک کو برآمد بھی معطل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وسط ایشیائی ممالک کو سبزیوں اور فریش فروٹ کی ایسکپورٹ معطلی سے تاجروں کو روزانہ کی بنیاد پر نقصانات ہورہے ہیں۔

یہ بھی جانیں: ’کورونا وائرس جرمنی کی 70 فیصد آبادی کو متاثر کرسکتا ہے‘

یو این  ایچ سی آر کے مطابق باب دوستی بندش میں توسیع اور افغان مہاجرین کی رضاکارانہ طور پر واپسی بھی تعطل کا شکار ہے۔

حکام نے بتایا کہ باب دوستی کھلنے کی صورت میں افغان مہاجرین کی رضاکارانہ وطن واپسی کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد کھلنے کے بعد بھی اسکریننگ کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں