نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے اضافی فیس وصول کرنے پر جواب طلب

بھارتی خاتون کا پاکستانی شہریت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

فائل فوٹو


لاہورہائی کورٹ نےعدالتی حکم کے باوجود پرائیویٹ اسکولز کی جانب سے اضافی فیسیں وصول کرنے پر جواب طلب کرلیا ہے۔

جسٹس سید مظاہرعلی اکبر نقوی نے توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے توہین عدالت کی درخواست میں سیکرٹری اسکولز پنجاب سمیت دیگر کوفریق بنایا گیا ہے۔

درخواست کے متن میں درج ہے کہ نجی اسکول سپریم کورٹ کے فیصلوں کے برعکس فیسیں وصول کر رہےہیں جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نجی تعلیمی اداروں کو فیسوں میں اضافے سے روک دیا گیا

لاہور ہائیکورٹ بھی پرائیویٹ سکولوں کے اضافی فیسیں وصول کرنے کے خلاف حکم جاری کر چکی ہے۔ آئین کےآرٹیکل پچیس اے کےتحت تعلیم تک رسائی ہرشہری کا بنیادی حق ہے۔

درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ عدالت نجی سکولوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فیسیں وصول کرنے کا حکم دے اور عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرانے والے افسران کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نجی اسکولوں کی فیس میں 2017 کے بعد کیے جانے والے اضافے کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے حکم دیا تھا کہ ریگولیٹرز اسکولوں کی جانب سے وصول کی جانے والی فیس کی نگرانی کریں۔

اسکولوں کی فیس کی ری کیلکولیشن کی نگرانی متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی۔ متعلقہ اتھارٹی کی منظور شدہ فیس ہی والدین سے لی جاسکے گی۔


متعلقہ خبریں