کورونا وائرس کے سبب پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ



لاہور:صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور اس کو سنجیدہ لیا جائے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے پنجاب حکومت کوروناوائرس سے بچاوَ کے اقدامات کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاوَ کے لیے مختلف اسپتالوں میں آئسولیشن سینٹرز قائم ہیں۔

میڈیکل ایمرجنسی کے بعد کورونا وائرس کیلئے مختص فنڈز26 کروڑ روپے سے بڑھا کر 1 ارب روپے کر دیئے گئے ہیں اور فوری منظوری کے بعد کورونا وائرس سے بچاو کیلئے اقدامات میں استعمال ہوگا۔

کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پنجاب کے اسپتالوں میں انڈپنڈنٹ یونٹ بنائے جائیں گے۔ پنجاب کے تین اسپتال مکمل طور پر کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔
پی کے ایل آئی لاہور، طیب اردگان اسپتال مظفر گڑھ اور یورالوجی اسپتال راولپنڈی کو مختص کیا گیا ہے اور وائرس سے نمٹنے کیلئے میڈیکل عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیرمطابق کرونا وائرس کے 5 مشتبہ مریض آئسولیشن وارڈز میں زیر نگرانی ہیں۔ مشتبہ مریض پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر اور سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ کے اسپتالوں میں زیر نگرانی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، فرانس میں مزید 15 افراد ہلاک

ایک مشتبہ مریض ڈی ایچ کیو گجرات، 1ٹی ایچ کیو لودھراں، 1 ٹی ایچ کیو تاندلیانوالہ، 1 بے نظیر اسپتال راولپنڈی اور 1 حافظ آباد میں زیر نگرانی ہے۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے بتایا کہ اب تک پنجاب کے اسپتالوں میں 81 مشتبہ مریض رپورٹ ہوئے جب کہ 76 مریضوں کو کلئیر قرار دیتے ہوئے ڈسچارج کیا جا چکا ہے

دس مریضوں کو فوری اور 66 کو لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد کلئیر کیا گیا ہے تاہم 5 مریضوں کی ٹیسٹ رپورٹ آنا باقی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 15 روز میں بیرون ملک سے واپس آئے 45 سو سے زائد افراد کی سکریننگ کی جا چکی ہے اور ابھی تک کسی مریض میں کرونا وائرس کی مکمل علامات ظاہر نہیں ہوئیں ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بھر میں اس وقت کورونا کا کوئی کنفرم مریض زیر علاج نہیں۔


متعلقہ خبریں