تبدیلی لانی ہے تو اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا، وزیر خارجہ

Shah Mahmood Qureshi

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے سے کچھ نہیں ہوگا، اگر تبدیلی لانے ہے تو ہمیں اپنی سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے میں جدت لانے کے لیے تحقیق کی ضرورت ہے، اس شعبے میں چین ہمارے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین سے ہم بے پناہ چیزیں منگوارہے ہیں لیکن ہم انہیں کیا برآمد کررہے ہیں؟ چین کا کہنا ہے کہ  آپ کی چینی ہمارے معیار پر پوری نہیں اترتی پھر بھی ہم لینے کو تیار ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے ساتھ  پانی کا بھی مسئلہ جڑا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کو بھارت کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ ہر بجٹ پر وزیر خزانہ ایک لمبی تقریر جھاڑ دیتا ہے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 16 فیصد شرح سود کے ہوتے ہوئے ہم ایکسپورٹ کیسے بڑھائیں؟  انہوں نے کہا کہ پاؤں سے ننگا کسان 40 فیصد دے کر چوں بھی نہیں کرتا جبکہ  17فیصد والے آسمان سر پر اٹھا لیتے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہتے ہیں ایکسپورٹ پرائس کا نام لیں تو آئی ایم ایف ناراض ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جاپان اور یورپ گیا تو انہوں نے کہا ہمیں سکلڈ لیبر چاہیے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی انڈسٹری کو سبسڈ دی گئی ہے، اربوں کا خوردنی تیل باہر سے منگوایا جاتا ہے یہاں کیوں نہیں پیدا کیا جا سکتا۔


متعلقہ خبریں