’گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وفاقی حکومت سنجیدہ نہیں‘


گلگت: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اپنے طور پر اقدامات کررہے ہیں لیکن وفاقی حکومت کی وہ سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے۔

وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے گلگت میں ہونے والے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اب تک 3 کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ تینوں مریض کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک سے آئے ہیں۔

حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ ملک بھر کے ایئرپورٹس اور بارڈرز پر اسکریننگ کا نظام تسلی بخش نہیں ہے۔ بارڈرز اورایئرپورٹس پر باقاعدہ اسکریننگ ہوتی اور تفتان میں قرنطینہ باضابطہ طریقے سے ہوتا تو یہ کیسسز وہی پر تشخص ہوچکے ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔  اب تک گلگت بلتستان حکومت کو وفاقی حکومت کی جانب سے کٹس اور ضروری آلات کی فراہمی نہیں ہوئی ہے۔ صوبائی حکومت اپنے طور پر تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان: کورونا متاثرین کے لیے 130 آئی سو لیشن رومز قائم

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، اسکولز بند کردیے گئے ہیں اور عوامی اجتماعات سے اجتناب کرنے کے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلستان  کے تمام اضلاع میں سرولینس ٹیمیں فعال ہیں۔ بیرون ممالک سے آنے والوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔ اسکریننگ کی وجہ سے ہی کورونا وائرس کے تین مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ اب تک 14 سو سے زائد مسافروں کی اسکریننگ کی گئی ہے۔

حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اسکولز اور دیگر تعلیمی ادارے 30 مارچ تک بند رکھنے پر غور کررہے ہیں۔

کورونا وائرس سے متعلق اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، پاکستان ویژن کمپئن کی سربراہ تانیہ ادریس اور صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخوا نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔


متعلقہ خبریں