قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کورونا سے متعلق اہم فیصلے کر لیے گئے



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں صحت ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ قومی سلامتی کمیٹی  کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے حوالے سے بتایا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے ایک کمیٹی تنشکیل دی گئی ہے جس میں وزارت صحت کو اس کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے ان کا بتانا تھا کہ اس کمیٹی میں آئی ایس پی آر، وزراء اعلی اور ڈی جی ملٹری کے نمائندے شامل ہوں گے جبکہ اسے اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی کو بھی اس میں شامل کر سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس موقع پر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں 23مارچ کی پریڈ کی منسوخی کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن باضابطہ اعلان آئی ایس پی آر کرے گا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ کورونا کے پھیلاو کو روکنے کے لیے دو ہفتوں تک ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحدیں بند رکھی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تمام بڑے اجتماعات پر پابندی لگا رہی ہے، ملک میں دو ہفتوں کے لیے شادی ہالز میں تقریبات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، سینما،تھیٹر ہالز بھی بند کئے جا رہے ہیں ۔

معاون خصوصی صحت نے مزید بتایا کہ تمام مذہبی اجتماعات پر حکمت کے ساتھ فیصلہ کی ضرورت ہے، وزیر مذہبی امور اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کو ذمہ داری دی گئی ہے، مذہبی اجتماعات کے بارے میں مشاورت کے بعد فیصلہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے تین بڑے انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر بین الاقوامی پرزواں کو آنے اور اڑان بھرنے کی اجازت ہوگی، اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹ سے انٹرنیشنل فلائیٹس آپریٹ ہوسکیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پانچ ایئرپورٹس پر بین الاقوامی پروازوں کی اجازت نہیں ہوگی، جن میں پشاور، فیصل آباد، کوئٹہ، سیالکوٹ اور ملتان ایئرپورٹ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی: 24 گھنٹوں میں کورونا کیسز میں 31 فیصد اضافہ

انہوں نے کہا کہ ہم درخواست کریں گے کہ سول عدالتوں میں تاریخیں 3 ہفتوں کیلئے بڑھادی جائیں اور جوڈیشل مجسٹریٹس اور سیشن کورٹ کے ججز جیلوں میں جاکر ریمانڈ اور ضمانت کے فیصلے کریں، جیلوں میں قیدیوں کے ملاقاتیوں پر تین ہفتے کےلیے پابندی عائد کی گئی ہے۔

سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کورونا وائرس وبا کی مانیٹرنگ کے لیے وزارت صحت میں نیشنل کمیونیکشن سنٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، دیگر اعلیٰ حکام اور مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی تھی۔


متعلقہ خبریں