سپریم کورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی تشریح کر دی

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


اسلام آباد: سپریم کورٹ پاکستان نے ضانت قبل از گرفتاری کی تشریح کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ یہ خصوصی رعایت ہے جو ہر ملزم کو نہیں مل سکتی۔

سپریم کورٹ نے مذکورہ فیصلہ سیکرٹری یونین کونسل جمشید ٹاؤن کراچی کی درخواست ضمانت پر جاری کیا۔

کی تشریح کے متعلق اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ بے گناہوں کو گرفتاری سے بچانے کیلئے عدالتی فیصلے میں خصوصی گنجائش پیدا کی گئی جس کا مقصد بے گناہوں انسانوں کی تذلیل روکنا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کو گرفتاری سے بچانے کے نتائج دور رس ہو سکتے ہیں اور ملزمان کی عدم گرفتاری سے شواہد ضائع بھی ہو سکتے ہیں۔

عدالت نے لکھا کہ بادی النظر میں شواہد موجود ہوں تو ضمانت قبل ازگرفتاری نہیں ہو سکتی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ غلام فاروق چنا پر خاتون کے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنانے کا الزام تھا اور جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے ذریعے خاتون کی قیمتی اراضی ہتھیائی گئی تھی۔

فیصلے کے مطابق غلام فاروق چنا ضمانت قبل ازگرفتاری کی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کے خلاف اینٹی کرپشن کا محکمہ تحقیقات کر رہا ہے۔

 


متعلقہ خبریں