طالبان وفد رہائی سے قبل اپنے قیدیوں کی تصدیق کرے گا

کابل: جلال آباد چیک پوسٹ پر حملہ، 3 افراد ہلاک

فائل فوٹو


افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ قیدیوں کی رہائی سے قبل طالبان وفد اپنے قیدیوں کی  تصدیق کرے گا۔

سہیل شاہین نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ کابل انتظامیہ جن 1500 قیدیوں کو رہا کر رہی ہے وہ جرائم پیشہ افراد ہیںاورجو فہرست انھوں نے کابل انتظامیہ کو دی تھی یہ وہ قیدی نہیں ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ طالبان نے34 افراد پر مشتمل گرینڈ وفد تشکیل دیا ہے جس میں افغانستان کے تمام صوبوں سے ایک ایک نمائندہ لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے پروانے پر دستخط کر دیے

طالبان ترجمان نے بتایا کہ وفد کابل انتظامیہ کی جانب سے رہا کیے جانے والے تمام قیدیوں کی تصدیق کرے گاجس کے بعد مزید پیش رفت ہوگی۔

قبل ازیں ہم نیوز کے پروگرام ’ بڑی بات ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نےکہا تھا کہ صرف ہزاریا ڈیڑھ ہزار قیدیوں کی رہائی قابل قبول نہیں اور 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کےبعد ہی بین الافغان مذاکرات ممکن ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: صرف ہزار یا ڈیڑھ ہزار قیدیوں کی رہائی قابل قبول نہیں،ترجمان افغان طالبان

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے سہیل شاہین نے کہا تھا کہ طالبان افغانستان میں موجود تمام گروپس کےساتھ مذاکرات کیلئےتیارہیں لیکن 5 ہزار قیدیوں کی رہائی روک کرمستقل قیام امن کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ طالبان نے امریکہ کے ساتھ معاہدے کے بعد 5000 افراد کی ایک فہرست فراہم کی تھی اور افغانستان کے صدر اشرف غنی نے 1500 قیدیوں کی رہائی کے دستاویز پر دستخط بھی کیے تھے۔


متعلقہ خبریں