عدالت نے پیپلز پارٹی رہنماؤں کے خلاف اقامہ رکھنے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا

کتے کے کاٹنے پر عدالت کا 2 ارکان سندھ اسمبلی کو معطل کرنے کا حکم

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی رہنماؤں کے خلاف اقامہ رکھنے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی رہنماؤں کے اقامہ رکھنے کے خلاف دائر کردہ 5 درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ درخواستیں فریال تالپور، ناصر حسین شاہ، منظور وسان اور سہیل انور سیال کے خلاف دائر کی گئی تھیں۔

درخواستوں میں پیپلز پارٹی رہنماؤں فریال تالپور، ناصر حسین شاہ، منطور وسان اور سہیل انور سیال کے خلاف دبئی کے اقامے ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل خواجہ شمس الاسلام نے مؤقف اختیار کیا کہ فریال تالپور نے اپنے جواب میں اقامہ سمیت دبئی کے اثاثے بھی ظاہر نہیں کیے اور درخواست پر فیصلے تک فریال تالپور سے عوامی عہدہ واپس لیا جائے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فریال تالپور نے 2002 میں صاحبزادی عائشہ کے نام پر دبئی میں کمپنی قائم کی اور رقم دبئی منتقل کرنے کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائی جبکہ اقامہ بھی ظاہر نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں کورونا وائرس، عدالت کا سرجیکل ماسک، سینیٹائرز کی عدم دستیابی پر سخت نوٹس

درخواست میں کہا گیا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر فریال تالپور صادق اور امین نہیں رہیں اس لیے فریال تالپور کو اسمبلی کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دے کر مقدمہ درج کیا جائے۔


متعلقہ خبریں