اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت چیلنج

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں اورعبوری حکم میں آئین و قانون کو مد نظر نہیں رکھا گیا۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے گھر سے برآمد ہوئے سامان کا بھی جائزہ نہیں لیا گیا اور شک کا فائدہ ملزم کو نہیں دیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: آغا سراج درانی کی درخواستِ ضمانت منظور

قومی احتساب بیورو نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سراج درانی کو 13دسمبر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم کالعدم قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکرسندھ اسمبلی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما آغا سراج درانی سمیت نو ملزمان کی درخواست ضمانت دسمبر2019 میں منظور کی تھی۔

قومی احتساب بیورو(نیب) کے مطابق آغا سراج درانی و دیگر پر ایک ارب 61 کروڑ کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ احتساب عدالت آغا سراج درانی کے اہلیہ، بیٹے اور بیٹیوں کو اشتہاری و مفرور قرار دے چکی ہے۔

نیب نے فروری2020 میں اسپیکرسندھ اسمبلی پر سرکاری فنڈزمیں خرد برد  اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں