عمران فاروق قتل کیس:ملزمان کا اپنے دفاع میں شواہد نہ پیش کرنے کا فیصلہ

عمران فاروق قتل کیس: ملزمان کا اپنے دفاع میں شواہد نہ پیش کرنے کا فیصلہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں نامزد ملزمان نے اپنے دفاع میں شواہد نہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عمران فاروق قتل کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔ ملزمان خالد شمیم، محسن اور معظم علی کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

ملزمان نے مؤقف اپنایا کہ انہیں اپنے دفاع میں شواہد پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم تینوں ملزمان نے عدالتی سوالنامے کا مکمل جواب جمع کرانے کے لئے مزید وقت دینے کی استدعا کی۔

عدالت نے ملزمان کو دفعہ 342 کے تحت بیان کے لئے 19 مارچ تک کا وقت دے دیا۔

خیال رہے کہ ملزمان کی جانب سے دائردرخواست کے متن میں درج ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی پانچ سال سے تفتیش کر رہی ہے اور مہلت پر مہلت لے کر ملزمان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

تینوں ملزمان نے استدعا کی ہے کہ فیصلہ سنانے کی تاریخ جلد مقرر کی جائے۔ عدالت کی جانب سے 2018 میں معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی پر مذکورہ کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم ملزمان صحت جرم سے انکار کر چکے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں