پنجاب میں وضو کا پانی دوبارہ قابل استعمال بنایاجائے، واٹر کمیشن

پنجاب میں وضو کا پانی دوبارہ قابل استعمال بنایاجائے، واٹر کمیشن

لاہور: پنجاب میں وضو کا پانی دوبارہ قابل استعمال بنایا جائے گا۔ یہ فیصلہ جوڈیشل واٹر کمیشن نے کیا ہے جس کے تحت اس ضمن میں قائم کیے جانے والے ماڈل کو پورے صوبے میں توسیع دی جائے گی۔

سندھ حکومت کا پانی پر بھی ٹیکس لگانے کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق جوڈیشل واٹر کمیشن نے اس ضمن میں پنجاب کی تمام پی ایچ اے اور پانی کے محکموں کو باقاعدہ خط بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وضو کے پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے ماڈل کو پورے صوبے میں نافذ کیا جائے۔

واسا نے پانی ضائع کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ شہر میں صاف پانی کا ضیاع کرنے والے 16 افراد کے چالان کردیے گئے ہیں۔

پنجاب کی 57 فیصد آبادی صاف پانی سے محروم ہونے کا انکشاف

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈولفن فورس کی نشاندہی پر گیارہ کمرشل اور پانچ گھریلو صارفین کے چالان کیے گئے ہیں۔

نومبر 2018 میں واسا نے مساجد میں وضو کے استعمال شدہ پانی کو پودوں کےلیے قابل استعمال بنانے کا آغاز کیا تھا۔

پاکستان میں وہ اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ تھا کہ جس میں وضو کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کا آغاز کیا گیا تھا۔ ابتدا میں طے کیا گیا تھا کہ وضو کے پانی کو صرف پودوں کو دیا جائے گا۔

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس: پانی کی تقسیم کے معاہدہ پر دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ

واسا نے پہلے مرحلے میں اس منصوبے کا افتتاح جامع مسجد نمرہ جوہر ٹاؤن سے کیا تھا۔ افتتاحی تقریب میں شریک واسا حکام کا کہنا تھا کہ پانی کی بچت کا آغاز اس لیے کیا گیا ہے کہ ہماری آئندہ نسلوں کا مستقبل محفوط ہو اور ہمارے کھیت سرسبز و شاداب رہیں۔


متعلقہ خبریں