کورونا: آزاد کشمیر میں نہ لیبارٹری ہے، نہ ہی اسکریننگ کی سہولت

آزاد کشمیر: عید الاضحیٰ کی صرف ایک عام تعطیل ہو گی

مظفرآباد: جنت نظیر خوبصورت وادی کشمیر میں تاحال جان لیوا وبائی مرض کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کوئی لیبارٹری نہیں ہے اور نہ ہی آزاد کشمیر میں داخلے کے مقامات پر اسکریننگ کا بندوبست کیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں خوف و ہراس پیدا ہونا شروع ہوگیا ہے۔

کورونا وائرس: ’آغاخان اسپتال سے ٹیسٹ کروانے والے فیس ادا کریں گے‘

آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے اپنائی جانے والی لااعتلالی اوربے پرواہی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب دنیا کی ترقیافتہ اقوام بھی کورونا سے اپنے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے شہروں کو لاک ڈاؤن کررہی ہیں اور ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کرچکی ہیں۔

پاکستان میں بھی گزشتہ دو دن کے دوران انتہائی تیز رفتاری سے کورونا کے مرض میں مبتلا مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے اور چاروں صوبوں میں انتہائی سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

ہم نیوز نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے بتایا ہے کہ علاقے کے داخلی راستوں پر اسکریننگ کا کوئی بندوبست نہیں ہے جب کہ کسی بھی اسپتال میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے درکار پی سی آر لیبارٹری بھی موجود نہیں ہے۔

پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 139 ہو گئی

ذمہ دار ذرائع نے اسی ضمن میں ہم نیوز کو بتایا ہے کہ آزاد کشمیر کے اسپتالوں میں معیاری آئی سو لیشن وارڈز سسٹم بھی موجود نہیں ہے۔

ہم نیوز کے مطابق مظفرآباد میں موجود ڈاکٹروں نے باقاعدہ دھمکی دی ہے کہ حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث وہ اپنی خدمات کا سلسلہ جاری نہ رکھ سکیں گے۔

مظفرآباد میں موجود ذمہ دار ذرائع نے اس سلسلے میں ہم نیوز کے استفسارپر حیرت انگیز انکشاف کیا کہ محکمہ خزانہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے درکار فنڈز بھی تاحال جاری نہیں کیے ہیں۔

کورونا وائرس: وزیر اعظم کی مولانا طارق جمیل سے کردار ادا کرنے کی درخواست

ہم نیوز کے مطابق حکومت کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کے حوالے سے موجود خدشات میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔


متعلقہ خبریں