آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل پر2 کھرب ڈالر کا جرمانہ

جاسوسی کے الزام میں ایپل نے اسرائیلی کمپنی پر مقدمہ کر دیا

فائل فوٹو


فرانس کی مسابقتی اتھارٹی نے امریکی کمپنی ایپل کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر  2 کھرب ڈالر کا جرمانہ کیا ہے۔

ایپل پر کیا جانے والا جرمانہ فرانس کی جانب سے کسی بھی کمپنی پر کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔

امریکی کمپنی ایپل کیخلاف تحقیقات 2012 سے جاری تھیں جس سے ثابت ہوا کہ ایپل اور اس کے دو ہول سیل ڈیلرز کے درمیان قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا غیر قانونی معاہدہ تھا۔

مسابقتی اتھارٹی کے سربراہ اسابیل ڈی سلوا نے کہا کہ “ایپل نے ان پریمیم ری سیلرز کے معاشی انحصار کا ناجائز استعمال کیا اور ان پر غیر منصفانہ معاشی حالات مسلط کیے اس کے نیٹ ورک کیلئے بد تر تھا‘۔

فرانس کی جانب سے بھاری جرمانے کے بعد امریکی کمپنی ایپل نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے اتفاق نہیں کرتی اور اس کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی فرانس کے مسابقتی اور فراڈ پر نظر رکھنے والے ادارے کی جانب سے ایپل کو پرانے آئی فونز کی رفتار کم کرنے پر بھاری جرمانہ کردیا گیا ہے۔

2017 میں ایپل نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نے کچھ آئی فونز کی رفتار کم کی ہے مگر یہ ڈیوائس کی معیاد بڑھانے کے لیے کیا گیا لیکن صارفین کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کوئی تجویز نہیں دی گئی۔

فرانسیسی واچ ڈوگ نے کہا کہ معاہدے کے مطابق ایپل کو فرانسیسی زبان میں اپنی ویب سائٹ پر ایک ماہ کے لیے نوٹس لگانا ضروری ہوتا ہے لیکن کمپنی نے آئی فون رکھنے والوں کو یہ نہیں بتایا کہ آئی او ایس (10.2.1 اور 11.2) انسٹال کرنے سے ان کے فونز کی رفتار کم ہوسکتی ہے۔

حکام کےمطابق ایپل کمپنی معاہدے کی رو سے فریب کے جرم کی مرتکب ہوئی ہے جس پر وہ جرمانہ ادا کرنے کرنے پر بھی رضا مند تھی۔


متعلقہ خبریں