سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو بی آر ٹی کی تحقیقات سے روک دیا

بی آر ٹی میں سفر کرنا ہے تو ویکسین لگوائیں

فوٹو: فائل


سپریم کورٹ نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے پر اپنا حکم برقرار رکھتے ہوئے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو تحقیقات سے روک دیا۔

عدالت نے گزشتہ سماعت پر پشاور ہائیکورٹ کے منصوبے پر تحقیقات کے حکم پر اسٹےآرڈر جار کیا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی جس کے بعد سماعت ایک ماہ تک ملتوی کر دی گئی۔

دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ منصوبے کی ابتدائی لاگت کتنی تھی؟

ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا (کے پی) نے جواب دیا کہ منصوبے کی ابتدائی لاگت 49ارب تھی جو بڑھ کر 66 ارب تک پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی منصوبے کے افتتاح کی ڈیڈ لائن ایک بار پھر تبدیل

جسٹس عمر بندیال نے اس موقع پر کہا کہ اس کا مطلب منصوبے پر 17 ارب روپے اضافی لاگت آئی ہے۔

جسٹس بندیال نے سوال کیا کہ منصوبے کب تک مکمل ہو جائے گا جس پر وکیل پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی مخدوم علی خان نے بتایا کہ امید ہے کہ 30 جولائی تک منصوبہ مکمل ہو جائے گا، 128 گاڑیاں بھی آچکی ہیں۔

جسٹس عمر بندیال نے اس پر سوال اٹھایا کہ میڈیا میں آیا تھا کہ گاڑی پل کے نیچے سے نہیں گزر سکتی۔

اس پر ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ ایسی خبریں بےبنیاد ہیں۔


متعلقہ خبریں