پنجاب: کوروناوائرس کے تدارک کیلئے5 ارب روپے کا خصوصی فنڈ قائم


لاہور: حکومت پنجاب نے صوبے میں کوروناوائرس کے تدارک کیلئے 5 ارب روپے کا خصوصی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت کورونا وائرس سے نمٹنے کے متعلق قائم کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، سینئر رکن بورڈ آف ریونیو اوردیگر افراد نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ماسک اور سینیٹائزر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق بلاتفریق کریک ڈاؤن اور مذکورہ اشیا کی مقررہ قیمت پر دستیابی یقینی بنانے کا حکم بھی دیا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا صوبائی حکومت نے محکمہ صحت کو 23 کروڑ 60 لاکھ روپے جاری کئے، پھر ایک ارب روپے مختص کیے اور عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کےلیےمزید وسائل بھی دیں گے۔

انہوں نے تشخیصی کٹس جلد منگوانے کےلیےہر ممکن اقدام کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ پنجاب حکومت تفتان میں اپنے وسائل سے قرنطینہ مرکز قائم کرنا چاہتی ہے۔

عثمان بزدار نے ہدایت کی کہ متعلقہ محکمے اور ادارے بلوچستان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہ کر مزید اقدامات کریں۔

اجلاس میں شاپنگ مالز اور ریسٹورنٹس کو رات 7 یا 8 بجے بند کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کو صوبے میں کورونا کے متعلق اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی اورآئندہ کا لائحہ عمل پر بھی بات چیت ہوئی۔

خیال رہے کہ پنجاب میں اس وقت کورونا کے 33 مریض ہیں۔ پنجاب حکومت نے کورونا کنٹرول کیلئے دوسو چھتیس ملین فنڈز اور تین اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے قرنطینہ قائم کردیا گیا ہے۔

صوبے میں شاپنگ مالز اور ہوٹلز رات دس بجے بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مری سمیت متعدد سیاحتی مقامات میں سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے ایک ہزار بیڈز کا عارضی فیلڈ اسپتال بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کیلئے ابتدائی طور پر بجٹ کا تخیمہ ڈھائی سو ملین لگایا گیا ہے۔ اسپتال کے قیام کیلئے ایکسپو سنٹر، نشتر پارک اسپورٹس کمپلکس اور کالا شاہ کاکو کے علاقے زیرغور ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے دو افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور تین سو سات افراد متاثر ہیں۔

سندھ میں سب سے زیادہ دو سو آٹھ کیسز، خیبرپختون خوا میں انیس ، بلوچستان میں پندرہ مریض، گلگت بلتستان میں تیرہ، اسلام آباد میں سات کیسز، آزاد کشمیر میں کورونا کا ایک کیس سامنے آیا۔


متعلقہ خبریں