کورونا وائرس سے نمٹنے کیلیے مل کر اقدامات کرنے ہوں گے، مرتضیٰ وہاب


کراچی: ترجمان سندھ حکومت  بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلیے مل کر اقدامات کرنے ہوں گے۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے کہ بلاضرورت گھروں سے نہ نکلیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی لوکل ٹرانسمیشن روکنے کے لیے دیگر صوبائی حکومتوں سے رابطہ ہے۔

ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ عوام کو سماجی سرگرمیوں  سے دور رہنے کی ہدایت کررہے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ کے 12 اسپتالوں میں آئسولیشن سنٹرز بنائے ہیں، سکھر میں 2 ہزار 48 افراد کے لیے قرنطینہ قائم کیا ہے جب کہ مختلف علاقوں میں 4 ہزار افراد کےلیے قرنطینہ قائم کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد210 سے تجاوز کر گئی

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے دیگر وزرائے اعلیٰ سے بھی رابطہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کو جیسے کام کرنا چاہیے تھا نہیں کیا، ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مل کر کام کرنے سے ہی وائرس سے نمٹا جاسکے گا۔

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 211 ہو گئی ہے۔

مجموعی طور پر سکھر 151، کراچی 59 اورحیدرآباد میں 1 شخص میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے سب زیادہ متاثر صوبہ سندھ ہے جہاں ہنگامی بنیادوں پر حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ تفتان سے سکھر آنے والے 302 زائرین کے ٹیسٹ مکمل کیے جا چکے ہیں جس میں سے 151 زائرین کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوروناوائرس: سندھ حکومت کا آن لائن بس سروس معطل کرنے کا فیصلہ

سندھ میں مارکیٹیں بند کرنے کے احکامات کی خلاف ورزی پرایک سو پچاس تاجروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

 سندھ میں انٹرسٹی بس سروس کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

کورونا کا پھیلاؤ کم کرنے کیلئے سندھ میں بس سروس آئندہ15روز کے لیے بند کر دی گئی ہے تاہم مال بردار ٹرانسپورٹ کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔ 

سندھ میں انٹرسٹی بس سروس کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جا چکا ہے۔

صوبے میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت شادی بیاہ اور دیگر تقریبات پر پابندی عائد ہے۔ صوبائی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ نقل و حرکت محدود رکھیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔


متعلقہ خبریں