پنجاب میں کورونا وائرس کے متعلق اقدامات کی تفصیل عدالت میں طلب

بھارتی خاتون کا پاکستانی شہریت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

فائل فوٹو


لاہور ہائی کورٹ نے حکومت پنجاب سے کورونا کے متعلق اٹھائے جانے والے اقدامات کی تفصلات طلب کر لی ہیں۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ نے استفسار نے کیا کہ بتائیں کورونا وائرس کی روک تھام اور متاثرہ افراد کےلیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟

پنجاب میں کتنی جگہوں پر کورونا ٹیسٹ کی سہولیات دی جا رہی ہے؟ عدالت نے صوبائی حکومت سے پوچھا ہے کہ بتائیں آپ ایس او پیز پر عملدرآمد کر رہے ہیں؟

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ عدالت کو مکمل ایس او پیز جمع کروائے جائیں۔ اس وقت حکومت کیا کر رہی ہے؟ مستقل میں کیا کرنا چاہتی ہے؟

بہاولپور کے لیے کیا کیا اقدامات کیے گیے ہیں؟ جہاں جہاں قرنطینہ سنٹر بنائے گیے ہیں وہاں کی کیا صورت حال ہے؟

خیال رہے کہ پنجاب میں اس وقت کورونا کے 80 کیسز سامنے آئے ہیں۔ حکومت پنجاب نے صوبے میں کوروناوائرس کے تدارک کیلئے 5 ارب روپے کا خصوصی فنڈ قائم کر دیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ماسک اور سینیٹائزر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق بلاتفریق کریک ڈاؤن اور مذکورہ اشیا کی مقررہ قیمت پر دستیابی یقینی بنانے کا حکم بھی دیا۔

پنجاب حکومت نے کورونا کنٹرول کیلئے دوسو چھتیس ملین فنڈز اور تین اسپتالوں میں کورونا مریضوں کیلئے قرنطینہ قائم کردیا گیا ہے۔

صوبے میں شاپنگ مالز اور ہوٹلز رات دس بجے بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مری سمیت متعدد سیاحتی مقامات میں سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے ایک ہزار بیڈز کا عارضی فیلڈ اسپتال بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اسپتال کے قیام کیلئے ایکسپو سنٹر، نشتر پارک اسپورٹس کمپلکس اور کالا شاہ کاکو کے علاقے زیرغور ہیں۔


متعلقہ خبریں