اسرائیلی جنگی طیارے ایران میں داخل


تہران: اسرائیل کے اسٹیلتھ طیاروں نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتےہوئے متعدد شہروں پر اونچی پروازیں کی ہیں۔

کویتی اخبار ’الجریدہ‘ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیارے بندرگاہ بندر عباس، شیراز اور اصفہان پر اونچی پرواز کرتے ہوئے گزر گئے۔ علاقے میں موجود روسی ریڈار سسٹم مارچ کی ابتدا میں داخل ہونے والے اسرائیلی طیاروں کی بروقت نشاندہی میں ناکام رہا۔

رپورٹ کے مطابق دو ایف -35 جدید طیارے شام اور عراق کے راستے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

فوجی ماہرین کے نزدیک اسرائیلی طیاروں نے شام، عراق اور ایران کی فضائی حدود کی بیک وقت خلاف ورزی کرکے پورے خطے میں نصب فضائی نگرانی کے نظام یا ریڈار سسٹم پر سوالیہ نشان ثبت کردیا ہے۔

ذمہ دار عسکری ذرائع سے منسوب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے فضائی نگرانی کے جن نظاموں سے خود کو پوشیدہ رکھا ان میں روسی ریڈار سسٹم بھی شامل ہے۔

عسکری ذرائع نے یہ تصدیق نہیں کی کہ اسرائیلی طیاروں کو دوران آپریشن امریکی مدد و تعاون بھی حاصل تھا یا نہیں؟

ماہ رواں میں امریکی اور اسرائیلی افواج نے مشترکہ طور پر کوبرا جونیئر نامی فوجی مشقیں بھی کی ہیں۔

مشرق وسطیٰ پر نگاہ رکھنے والے ماہرین اسرائیلی طیاروں کی پروازوں کو علاقے میں موجود کشیدگی اور تناؤ میں مزید اضافے کا سبب قرار دے رہے ہیں۔

رواں سال ماہ فروری میں اسرائیلی طیاروں نے شام میں بڑے پیمانے پر بمباری کرکے شامی اور ایرانی اثاثوں کو بھاری نقصان پہنچایا تھا۔ اس دوران اسرائیل کا ایک جنگی جہاز بھی تباہ ہوا تھا۔

اپنے طیارے کی تباہی کے بعد اسرائیل نے پہلی مرتبہ اعتراف کیا کہ اس کی فضائی کارروائی کا ہدف ایرانی اثاثے تھے۔

اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کے حامل جنگی طیارے اس لئے خطرناک سمجھے جاتے ہیں کہ ان کی بروقت نشاندہی تقریبا ناممکن مانی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں