کورونا وائرس: بلوچستان میں50ایکڑ رقبے پر اسپتال بنانےکافیصلہ

کورونا وائرس: بلوچستان میں50ایکڑ رقبے پر اسپتال بنانےکافیصلہ

فوٹو: ہم نیوز


کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر نے بتایا کہ صوبائی حکومت ایک ہزار افراد کے لیے50ایکڑ رقبے پر اسپتال بنانے جا رہی ہے جو کسی بھی آفت کی صورت میں مددگار ثابت ہوگا۔

سوموار کے روز انہوں نے بتایا کہ تفتان بارڈر پربھی 5ہزار کمرے بنا رہے ہیں اور کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر بھی تیار کرلی گئی ہیں۔

فضیل اصغر نے بتایا کہ جہاں کورونا کےمریض سامنےآئیں گےاس علاقے کی اسکریننگ کی جائے گی اور ہماری کوشش ہے ایک دن میں ایک ہزار افراد کا کورونا ٹیسٹ ہوسکے۔

چیف سیکرٹری بلوچستان نے ہدایت کی کہ کورونا کی روک تھام کےلیے گھروں میں رہنا اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ جن زائرین میں کورونا کی علامات نہیں وہ ایک 2ماہ اہل خانہ سے دور رہیں۔ کورونا کےعلاج اور تشخیص کےلیے مزید سامان خریدا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں ڈاکٹروں اورطبی عملے کی خدمات قابل فخر ہیں اور ہم نے ڈاکٹروں اور طبی عملے کا معاوضہ دگنا کرنے کی سفارش کی ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں کورونا کے 108 کیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ ایک مریض ہلاک بھی ہوا ہے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال میں 65 سالہ شخص کی ہلاکت ہوگئی۔ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں کورونا وائرس کے 27 مزید کیسز سامنے آئے ہیں۔

حکومت بلوچستان نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کوروناوائرس سے نمٹنے کے لیے خصوصی فنڈ قائم کر دیا ہے۔

صوبائی حکومت میں شامل جماعتوں کے اراکین اسمبلی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ فنڈ میں دیں گے جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے امید ظاہر کی ہے کہ 20 اور اس سے زیادہ گریڈ کے افسران رضا کار تنظیمیں اور امدادی ادارے بھی فنڈ میں حصہ ڈالیں گے۔


متعلقہ خبریں