امید ہے چیف جسٹس بات سمجھیں گے، وزیر اعظم


سرگودھا: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امید ہے چیف جسٹس بات  سمجھیں گے ان کے پاس پاکستان کا فریادی بن کرگیا تھا۔

جمعہ کو سرگودھا میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جس وقت حکومت سنبھالی اس وقت مسائل ہی مسائل تھے۔ سردیوں میں کہیں گیس بند تھی تو کہیں سی این جی، کارخانے اور بجلی گھر بند پڑے تھے لیکن آج اور ماضی کے پاکستان میں بہت فرق ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب ملک میں جہاں بھی چلے جائیں ہر طرف ن لیگ اور نواز شریف کے کام نظر آتے ہیں۔ پیسے دے کر سینیٹر بننے والے پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتے۔ ان افراد کو گھر بھیج دینا چاہیے۔

سینیٹ کو وفاق کا نمائندہ قرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ووٹوں کی خرید و فروخت کی برائی کے خلاف آواز اٹھانے اور اسے جڑ سے ختم کرنے کا ہے۔

انہوں نے مخالفین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ” اگر کسی کو سب سے زیادہ تکلیف ہے تو وہ عمران خان ہیں۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ ” لگتا ہے عمران کو اپنی تقریر یاد نہیں جب وہ کہا کرتے تھے کہ میرے 14 ایم پی ایز آصف علی زرداری نے خرید لیے ہیں۔”

چیف جسٹس سپریم کورٹ کی جانب سے ایک محفل میں خود کو ‘فریادی’ قرار دینے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ فریادی بن کر ہی چیف جسٹس کے پاس گئے تھے۔

سپریم کورٹ کے ترجمان نے بعد میں اس خبر کی تردید کر دی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس نے وزیراعظم کو فریادی نہیں کہا۔


متعلقہ خبریں