کورونا: پولیس نے خاوند کو گرفتار کرلیا، فیشن ڈیزائنر ماریہ بی


لاہور: معروف فیشن ڈایزائنر ماریہ بی نے اپنے خاوند کی گرفتاری پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بنایا ہے جب کہ پولیس کا مؤقف ہے کہ ملزم طاہر سعید کو مجرمانہ فعل پر گرفتار کیا گیا۔

کورونا وائرس کے خلاف پشاور کی سڑکوں، گلیوں اور بازاروں میں اسپرے

ہم نیوز کے مطابق ممتاز فیشن ڈایزائنر ماریہ بی نے کہا ہے کہ گزشتہ شب پولیس نے ان کے گھر پہ چھاپہ مارا اورانداز ایسا تھا کہ جیسے وہ منشیات فروشی کرتی ہیں۔

ماریہ بی کے مطابق پولیس نے بنا کسی وکیل کے ان کے خاوند طاہر سعید کو گرفتار کیا اور چھاپے کے دوران اس کا رویہ بھی انتہائی غیر مہذبانہ تھا۔

ہم نیوز کے مطابق ماریہ بی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس والے بدتمیزی سے صرف یہی کہتے رہے کہ وہ مجرم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس نے وکیل کے آنے کا بھی انتظار نہیں کیا۔

لاہور پولیس نے طاہر سعید کی گرفتاری کا اقرار کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ وہ مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس: پاکستان ریلوے کا آپریشن بند کرنے کا اعلان

ہم نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ماریہ بی کے خاوند طاہر سعید کے ملازم حافظ عمر فاروق کا کورونا ٹیسٹ جب مثبت آیا تو انہوں نے اس کا علاج کرانے کے بجائے عام بس سے وہاڑی بھیج دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ حافظ عمر فاروق کورونا کا مریض ہونے کے بعد تمام راستے میں لوگوں سے ملتا رہا اور اپنے گاؤں کرم پور پہنچ کر بھی درجنوں افراد سے ملا۔

ہم نیوز کو پولیس نے بتایا کہ اطلاع ملنے پر مقدمہ درج کرکے طاہر سعید کو گرفتار کیا کیونکہ وہ مجرمانہ فعل کا مرتکب ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم طاہر سعید کی قانون کے مطابق ضمانت ہوگئی تو اسے چھوڑ دیا گیا۔

لاہور پولیس کے مطابق سینکڑوں لوگوں کی جان خطرے میں ڈالنے کے بعد تنقید کرنے کا عمل انتہائی فسوسناک ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ طاہر سعید کے مجرمانہ فعل کی وجہ سے اب پورے گاؤں کو قرنطینہ میں رکھنا پڑے گا۔

کورونا، نیب خواتین افسران اور اہلکاروں کو 5 اپریل تک گھروں سے کام کرنے کی ہدایت

لاہور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ زیر دفعہ 144 پولیس آرڈر کے تحت ذمہ داری پوری کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں